سی ڈی ایس سی او کی رپورٹ کے مطابق، ملک میں 100 سے زائد فارما اکائیوں کے کف سیرپ کے سیمپل کوالٹی ٹیسٹ میں کھرے نہیں اترے۔ رپورٹ اشارہ کرتی ہے کہ ان میں سے کچھ نمونوں میں وہی ٹاکسن ملے جو گیمبیا، ازبیکستان اور کیمرون میں بچوں کی موت کا سبب بنے تھے۔
ویڈیو: ہندوستانی کمپنی میڈن فارما کی ادویات سے گیمبیا میں ستر بچوں کی موت کی تصدیق کرنے والی ایک اور رپورٹ سامنے آئی ہے ۔ گیمبیا کی حکومت مسلسل میڈن فارما اور ایکسپورٹراٹلانٹک فارما کے خلاف کارروائی کی بات کر رہی ہے۔ ساتھ ہی گزشتہ دنوں ہندوستانی وزیر صحت نے کہا تھا کہ بچوں کی موت ڈائریا سے ہوئی تھی۔
گیمبیا میں بین الاقوامی ماہرین کی تیار کردہ رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ہندوستانی کمپنی میڈن فارما کی ادویات میں شامل ٹاکسن وہاں کے ستر بچوں کی موت کی وجہ بنا تھا۔ یہ چوتھی رپورٹ ہے جو اس طرح کا نتیجہ اخذ کرتی ہے۔ اب تک حکومت ہند مذکورہ ادویات میں ٹاکسن کی موجودگی سے انکار کرتی رہی ہے۔
اکتوبر2022 میں ڈبلیو ایچ او نے بتایا تھا کہ ہریانہ کے میڈن فارماسوٹیکلز کی بنائی گئی کھانسی کی چار دوائیوں میں ڈائی تھیلین گلائیکول اور ایتھیلین گلائیکول پائے گئے ہیں، جو انسانوں کے لیے زہریلے مانے جاتے ہیں اور اس کی وجہ سے گیمبیا میں 66 بچوں کی موت ہوئی۔ تاہم، ہندوستان نے اپنی تحقیقات میں دوا بنانے والی کمپنی کو کلین چٹ دے دی تھی۔
دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر ہریانہ محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں کے پرنسپل سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں بچوں کے لیے مطالعہ کا سازگار ماحول بنانے کی غرض سےگرام پنچایتوں سے رابطہ کریں۔ اس طرح کی کوشش کریں کہ گاؤں میں صبح کے وقت پڑھائی کرنے کا ماحول بنے۔
ویڈیو: گزشتہ اکتوبر میں عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک گیمبیا میں 70 بچوں کی موت کی ممکنہ وجہ ہریانہ کی میڈن فارماسیوٹیکل کمپنی کی ادویات کو بتایا تھا۔ اب گیمبیا کی پارلیامانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔اس معاملے پر تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی بن جوت کور ۔