وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اب تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان نہیں کیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی تیاری کی جارہی ہے۔ اے آئی کے ایس کی دو دن چلنے والی سینٹرل کسان کاؤنسل کی میٹنگ میں ‘گرامین بھارت بند ‘کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
ویڈیو: راجدھانی دہلی میں ملک بھر سے اکٹھا ہوئے ہزاروں کسان پارلیامنٹ کا ایک جوائنٹ سیشن بلانے کی مانگ کر رہے ہیں، جہاں زراعتی بحران سے جڑے ان کے سوال اٹھائے جا سکیں۔ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کسانوں سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ملک کے مختلف حصوں سے آئے کسان اپنی مانگوں کے ساتھ دہلی میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کی اہم مانگ ہے کہ ان کا قرض معاف کیا جائے اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشوں کو نافذ کر کے ان کو فصلوں کی لاگت کی ڈیڑھ گنا قیمت دی جائے۔
مظاہرین کا ایک اہم مطالبہ یہ ہے کہ کسانوں کے مسائل کولے کر پارلیامنٹ میں ایک اسپیشل سیشن ہونا چاہیے اور اس میں کسانوں کے حق میں ایک بل پاس ہونا چاہیے۔
کسانوں نے اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا مشکل ہورہا ہے لیکن حکومت رام مندر کے ذریعے لوگوں کا دھیان کسانوں کے مدعے سے بھٹکانا چاہتی ہے ۔
کسانوں کا ایک گروپ خودکشی کر چکے اپنے ساتھی کسانوں کی کھوپڑیاں لے کر دہلی پہنچا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نئی دہلی میں ہوئی کسان ، مزدور کی احتجاجی ریلی اور گنگا کی صفائی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مہنگائی سے راحت ، منیمم الاؤنس ، کسانوں کی قرض معافی اور فصلوں کی واجب قیمت کی مانگ کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کے خلاف دہلی میں ہزاروں کسان اور مزدوروں نے دہلی کے رام لیلا میدان سے سنسد مارگ تک مارچ کیا ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر آلودگی میں اضافہ اور مختلف مطالبات کو لے کر گاؤں بند آندولن کر رہے کسانوں پر ونود دوا کا تبصرہ