Kisan Ekta Morcha

السٹریشن

ٹوئٹر کے سابق سی ای او کے سرکاری دباؤ ڈالنے والے بیان سے کیوں پریشان ہے بی جے پی؟

ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کاہندوستان میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر پر دباؤ ڈالنے کا دعویٰ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ مودی حکومت نے میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

کپل سبل۔ (تصویر: دی وائر)

جیک ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں، مرکز کے پاس ایسا کرنے کی ہر وجہ: سبل

کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کے دعووں کو مرکزی حکومت نے جھوٹا قرار دیا ہے۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق آئی ٹی وزیر کپل سبل نے کہا کہ ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس ایسا کرنے کی ‘ہر وجہ’ تھی۔

Pawan-Khera-thumb

جیک ڈورسی کے الزامات پر پون کھیڑا بولے- سوشل میڈیا کا گلا گھونٹ رہی ہے مودی سرکار

ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں ہندوستانی حکومت کی جانب سے ٹوئٹر کو بند کرنے اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔ کانگریس کے میڈیا اینڈ پبلسٹی سیل کے صدر پون کھیڑا نے اس پر کہا کہ مودی حکومت فری اسپیچ کے لیے خطرہ ہے۔

جیک ڈورسی اور ٹوئٹر کا لوگو۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ہندوستان نے ٹوئٹر کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی: سابق سی ای او جیک ڈورسی

ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی نے کہا ہے کہ اس سوشل پلیٹ فارم کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے کسانوں کی تحریک کو کور کرنے اور حکومت پر تنقید کرنے والے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کے لیے ‘متعدد درخواستیں’ موصول ہوئی تھیں۔

(فوٹو:  رائٹرس)

حکومت نے کسانوں کی تحریک، کووڈ مینجمنٹ پر سوال اٹھانے والے اکاؤنٹ کوبلاک کرنے کو کہا: ٹوئٹر

ٹوئٹر نے کرناٹک ہائی کورٹ میں بتایا کہ حکومت نے اسےکسی ایک ٹوئٹ کی بنیاد پر پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کو کہا تھا، حالانکہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69 (اے) پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ اس کی دفعہ کے تحت صرف کسی خاص انفارمیشن یا ٹوئٹ کو بلاک کرنے کی اجازت ہے۔

(فوٹو:  رائٹرس)

صحافیوں، کارکنوں، رہنماؤں کے خلاف کارروائی اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی: ٹوئٹر

ٹوئٹر انڈیا نے کہا کہ حکومت ہندکی ہدایت کےمطابق کچھ کارروائی کی ہے لیکن وہ میڈیا اداروں ، صحافیوں،کارکنوں اور رہنماؤں سے متعلق اکاؤنٹ کو بلاک نہیں کرےگا۔ مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے اور متاثر ہوئے اکاؤنٹ دونوں کے لیے ہندوستانی قانون کے تحت متبادل تلاش کر رہا ہے۔

WhatsApp Image 2021-02-01 at 09.56.11

گولی یا حادثہ: کیا ہے نوریت سنگھ کے موت کی سچائی؟

ویڈیو: 26 جنوری کوزرعی قوانین کی مخالفت میں نکالے گئے کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران راجدھانی دہلی میں تشددہو گیا تھا۔ اس دوران اتر پردیش کے رام پور ضلع کے 25سالہ نوریت سنگھ کی موت ہو گئی تھی۔ معاملے کے عینی شاہدین کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت گولی لگنے سے ہوئی، وہیں پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت ٹریکٹر پلٹنے کی وجہ سے ہوئی۔

ٹوئٹر کی جانب سے روک لگائے گئے اکاؤنٹ کے اسکرین شاٹ۔ (فوٹو: @zoo_bear)

ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک معاملہ: سرکار نے ٹوئٹر کو حکم کی تعمیل یا نتائج بھگتنے کی وارننگ دی

گزشتہ سوموار کو مرکزی حکومت کی درخواست پر ٹوئٹر نے کئی اکاؤنٹس پر روک لگا دی تھی۔ حالانکہ اسی دن دیر رات تک یہ روک ہٹا دی گئی۔ اب سرکار کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر ہیش ٹیگ مودی پلاننگ فارمر جینوسائیڈ لکھنے والے اکاؤنٹ ہٹانے سے متعلق اس کے آرڈر مانے یا پھر اس کا نتیجہ بھگتنے کو تیار رہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

زرعی قانون: مظاہرین نے چھ فروری کو تین گھنٹے کے ملک گیر ’چکہ جام‘ کا اعلان کیا

کسان رہنماؤں نے کہا کہ وہ احتجاج کی جگہوں کےقریبی علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے،حکام کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے اور دیگر مدعوں کے خلاف تین گھنٹے تک قومی اور ریاستی شاہراہوں کو جام کرکے اپنی مخالفت درج کرائیں گے۔

ٹوئٹر کی جانب سے روک لگائے گئے اکاؤنٹ کے اسکرین شاٹ۔ (فوٹو: @zoo_bear)

وزارت داخلہ کی ’درخواست‘ پر ٹوئٹر نے کسانوں کی تحریک کے بارے میں ٹوئٹ کر نے والے کئی اکاؤنٹس پر روک لگائی

ٹوئٹر نے جن اکاؤنٹ پر روک لگائی ہے ان میں کارواں میگزین، کسان ایکتا مورچہ، سی پی آئی ایم کے محمد سلیم، کارکن ہنس راج مینا، ایکٹر سشانت سنگھ، پرسار بھارتی کے سی ای او سمیت کئی صحافی اور قلمکار بھی شامل ہیں۔