کس کو ہے بولنے کی کتنی آزادی؟
کنال کامرا کے ویڈیو پر پیدا ہوئے سیاسی تنازعہ اور سیاست دانوں کی جانب سے اظہار رائے کی ازادی پر ‘حدود’ طے کرنے کے بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
کنال کامرا کے ویڈیو پر پیدا ہوئے سیاسی تنازعہ اور سیاست دانوں کی جانب سے اظہار رائے کی ازادی پر ‘حدود’ طے کرنے کے بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
‘نیا بھارت’ ویڈیو کے بعد درج معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مدراس ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت دی ہے۔ دریں اثنا، پونے میں مبینہ طور پر شیو سینا (یو بی ٹی) کی جانب سے لگائے گئے ایکناتھ شندے کے کارٹون والے پوسٹر پربھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے خلاف طنزیہ تبصرے پر سیاسی تنازعہ کے درمیان اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ دریں اثنا، سی ایم دیویندر فڈنویس نے کامرا پر آئینی حقوق کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے اور انہیں ‘اربن نکسل’ بتایا ہے۔
مودی حکومت پر تلخ تبصروں کے لیےمعروف اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنے نئے شو ‘نیا بھارت’ میں ‘دل تو پاگل ہے’ گانے کی پیروڈی میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد شیوسینکوں نے اس کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ شو ریکارڈ کیا گیا تھا۔
بنگلور میں ہونے والے ویر داس کے شو کو لے کر ہندو جن جاگرتی ویدیکے نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا تھاکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے اور دنیا کے سامنے ہندوستان کی بدنامی ہو گی۔
خودکشی کے لیے اکسانے کے معاملے میں صحافی ارنب گوسوامی کو ضمانت ملنے کے سلسلے میں اسٹینڈاپ کامیڈین کنال کامرا نے سپریم کورٹ اور ان کے ججوں کے خلاف کئی ٹوئٹ کیے تھے۔ اپنے دفاع میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ مان لینا کہ صرف ان کے ٹوئٹ سے دنیا کی سب سے طاقتورعدالت کی بنیاد ہل سکتی ہے، ان کی صلاحیت کو بڑھا چڑھا کر سمجھنا ہے۔
گزشتہ11 نومبر کواسٹینڈاپ کامیڈین کنال کامرا نےخودکشی کے لیےاکسانےکےمعاملے میں صحافی ارنب گوسوامی کی ضمانت کے سلسلےمیں سپریم کورٹ اور اس کے ججوں کے خلاف کئی ٹوئٹ کیے تھے۔ اسی بارے میں کارٹونسٹ رچتا تنیجہ نے بھی ٹوئٹ کیے تھے۔ اٹارنی جنرل نے دونوں کے خلاف کارروائی کی منظوری دی ہے۔
اٹارنی جنرل نے سینٹری پینلس نام کے ایک ویب کامکس پیج پرشائع ایک کارٹون کو لےکر کارٹونسٹ رچتا تنیجہ کے خلاف کارروائی کو منظوری دی ہے۔اس کارٹون میں ارنب گوسوامی کی ضمانت پر تبصرہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے کامیڈین کنال کامرا کے خلاف اسی سلسلے میں کارروائی کی اجازت دی گئی تھی۔
اس شو میں شریک ہونے کی کوشش کرنے والے ایک فرد نے کئی ٹوئٹ کرکے یہ کہا ہے کہ پروگرام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے افراد ہندو تنظیم سے وابستہ تھے اور وہ کنال کامرا کو اینٹی نیشنل اور اینٹی ہندو کہہ رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ اسلام مخالف نعرے بھی لگا رہے تھے۔