بی جے پی کے ذریعے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جانچ کا سامنا کررہی آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعد ایک نئے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو چندہ دینے والی کئی کمپنیوں کو بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر ملا ہے۔
بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کو ان کسانوں اور آدیواسیوں کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن کی زمین حاصل کی جانی ہے۔
عدالت نے کسانوں کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا کہ گجرات حکومت کے پاس حصول اراضی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ پروجیکٹ دو ریاستوں گجرات اور مہاراشٹر کے درمیان بٹا ہوا ہے۔
بلیٹ ٹرین کے مجوزہ راستے سے جڑے گجرات کے مختلف ضلعوں کے متاثر کسانوں نے حلف نامہ میں کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پروجیکٹ کے لئے ان کی زمین لی جائے۔
کمپنی نے مودی حکومت کو کہا ہے کہ اس پروجیکٹ پر آگے بڑھنے سے پہلے ہندوستان کو کسانوں کے مسائل پر غور کرنے اور اس سے نپٹنے کی ضرورت ہے۔
بلیٹ ٹرین کے مجوزہ پروجیکٹ سے جڑے گجرات کے مختلف اضلاع کے کسانوں نے حلف نامہ میں کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس منصوبہ کے لئے ان کی زمین لی جائے۔
اتوار کو نریندر مودی کے زور شور سے ہوئے روڈ شو میں ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کے کام کا افتتاح ہوا، جو 82 کلومیٹر لمبی اس اسکیم کا محض 8.36 کلومیٹر ہے۔
پیسا قانون منظور ہونے کے دو دہائی بعد بھی جھارکھنڈ میں یہ ایک خواب محض ہے۔ ریاست کے 24 میں سے 13 ضلع مکمل طور پر اور تین ضلعوں کا کچھ حصہ درج فہرست علاقہ ہے، لیکن ابھی تک ریاست میں پیسا ریگولیشن تک نہیں بنایا گیا ہے۔
صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم اور ریاست کے وزیراعلیٰ کے نام لکھے خط میں کسانوں نے کہا ہے کہ حصول اراضی ہمیں دہشت گرد جیسا ہونے کا احساس کراتا ہے، اس لئے ہم ہندوستانی فوج کی گولیوں سے مرنا چاہتے ہیں۔
زمین حاصل کرنے کی کارروائی کو لے کر منعقد میٹنگ میں شامل کسانوں نے دعویٰ کیا کہ اجلاس کا ایجنڈا اور مقصد واضح نہیں ہے۔ افسر اس کو دوسرااجلاس بتا رہے ہیں جبکہ کسی کو پتا ہی نہیں ہے کہ پہلی میٹنگ کب ہوئی تھی۔