LG

ارندھتی رائے اور پروفیسر شیخ شوکت حسین کی تصویر کے ساتھ کانفرنس میں شامل لوگ ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: ارندھتی رائے کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے پر جمہوری تنظیموں کا احتجاج

پنجاب کی تین درجن سے زیادہ جمہوری تنظیموں نے 21 جولائی کو جالندھر میں ایک مشترکہ کانفرنس کرتے ہوئے نئے فوجداری قوانین کے نفاذ اور دہلی کے ایل جی کی جانب سے ارندھتی رائے اور پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔

ارندھتی رائے۔ (تصویر: دی وائر)

دہلی: ایل جی نے چودہ سال پرانے معاملے میں ارندھتی رائے کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کیس چلانے کی اجازت دی

معروف ادیبہ اور سماجی کارکن ارندھتی رائے اور کشمیر سینٹرل یونیورسٹی کے سابق پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف یو اے پی اے کا یہ معاملہ 2010 میں ایک پروگرام میں دیے گئے بیان سے متعلق ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کے اس فیصلے کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@OfficeOfLGJandK)

جموں و کشمیر: ایل جی کی جانب سے نامہ نگار پر ’علیحدگی پسندوں‘ سے وابستگی کے الزام کے خلاف دی وائر کا احتجاج

دی وائر کے بانی مدیر نے ایل جی منوج سنہا کو ایک خط میں کہا ہے کہ پردھان منتری-جن آروگیہ یوجنا سے متعلق خبر کے لیے ادارے کے نامہ نگار جہانگیر علی کے خلاف ان کے ‘بے بنیاد الزام’ صحافی کے ساتھ ہی میڈیا کے لیے بھی خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

پی چدمبرم۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور ان کے آقاؤں کی حکمرانی میں رواداری کی کوئی گنجائش نہیں ہے: چدمبرم

کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے ہیٹ اسپیچ سے متعلق 2010 کےایک معاملے میں ارندھتی رائے کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دینے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے اقدام کی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تقاریر کی جاتی ہیں، بھلے ہی دوسرے لوگ ان سے کتنے ہی اختلاف رکھتے ہوں، حکومت کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

Delhi-Govt-LG

کیجریوال سرکار کو سپریم کورٹ میں ملی جیت، اب دہلی میں کیا بدل جائے گا

ویڈیو: 11 مئی کو سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ افسران کے تبادلے اور پوسٹنگ کااختیار دہلی حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔

مغربی دہلی کے بی جے پی رکن پارلیامان پرویش صاحب سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

دہلی: بی جے پی ایم پی نے مبینہ سرکاری زمینوں پر بنی مسجدوں کی لسٹ بناکر کارروائی کی مانگ کی

مغربی دہلی سے بی جے پی رکن پارلیامان پرویش صاحب سنگھ ورما نے دہلی میں مبینہ طور پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی طور سے بنی 50 سے زیادہ مسجدوں، قبرستانوں اور مدرسوں کی لسٹ ایل جی کو سونپی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سپریم کورٹ کا فیصلہ، 6 میں سے 4 معالے ایل جی کے حق میں

سپریم کورٹ نے دہلی حکومت اور ایل جی کے دائرہ اختیارات کو لے کر فیصلہ سنایا ہے، جس میں اینٹی کرپشن بیورو اور جانچ کمیشن کو مرکزی حکومت کے ماتحت رکھا گیا ہے جبکہ الیکٹرسٹی اور ریوینو محکمہ کو دہلی حکومت کے ماتحت رکھا گیا ہے۔