یہ واقعہ بیگوسرائے ضلع کے بکھری تھانہ حلقے کا ہے، جہاں 20 مئی کی رات کو ایک شادی کی تقریب سے لوٹ رہے 26 سالہ صحافی سبھاش کمار مہتو کو گولی مار دی گئی ۔ اہل خانہ اور دوستوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ شراب اور ریت مافیا کے سلسلے میں کی جانے والی رپورٹنگ ہے۔ حالاں کہ، پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔
گزشتہ21 دسمبر کو کسان اور آر ٹی آئی کارکن امرارام گودارا کو باڑمیر سے اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹنے کے بعدقریب قریب موت کے گھاٹ اتار کران کے گھر کےپاس پھینک دیا گیا۔ لگاتارآر ٹی آئی اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملے احتسابی قانون سازی کی ضرورت کو نشان زدکرتےہیں۔
راجستھان کے باڑمیر ضلع کے ایک آر ٹی آئی کارکن پر ان کے آبائی گاؤں میں حملہ کیا گیا،ان کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نےکچھ عرصہ پہلے محکمہ پنچایتی راج میں گڑبڑی اور غیر قانونی شراب مافیاؤں کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
گزشتہ چھ جنوری کو پروہیبیشن ڈویژن کے ایس پی راکیش کمار سنہا نے ایک خط میں کہا تھا کہ بھلے ہی سرکار نے شراب بندی نافذ کی ہو، لیکن محکمہ ایکسائزکے ملازمین کے تعاون سے تمام تھانہ حلقوں میں شراب کی فروخت دھڑلے سے ہو رہی ہے۔ سنہا نے تمام ا ضلاع کے ایس پی سے اس پرفوراً کارروائی کی اپیل بھی کی تھی۔