داغی امیدواروں کی جانکاری پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا پر ڈالیں سیاسی پارٹیاں: سپریم کورٹ
کورٹ نے کہا کہ لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن میں امیدوار کے انتخاب کے 48 گھنٹے کے اندر یا نامزدگی کے دو ہفتے کے اندر، جو بھی پہلے ہو، یہ جانکاری شائع کر دی جانی چاہیے۔
کورٹ نے کہا کہ لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن میں امیدوار کے انتخاب کے 48 گھنٹے کے اندر یا نامزدگی کے دو ہفتے کے اندر، جو بھی پہلے ہو، یہ جانکاری شائع کر دی جانی چاہیے۔
راہل گاندھی نے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبھی آئین اور ہر ہندوستانی کے لئے لڑ رہے ہیں۔ ہمارے پاس ابھی بھی 52 رکن پارلیامان ہیں اور ہم ہر دن بی جے پی سے لڑیںگے۔
مودی حکومت میں قلمدان کا بٹوارہ کرتے ہوئے جہاں امت شاہ کو وزیر داخلہ بنایا گیا ہےوہیں پچھلی مودی حکومت میں وزیرداخلہ رہے راجناتھ سنگھ کو وزیر دفاع بنایا گیا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا بنگال میں پولیس نے ایک مسلم شخص کوگرفتار کیا جو بھگوا پوشاک اور تلک لگاکر تشدد میں ملوث تھا؟ راہل گاندھی کے ٹوئٹ میں نئے لفظ MODILIE کی حقیقت کیا ہے؟ کیا بی ایچ یو کے کنووکیشن میں طلبانے از خودگاؤن کو ترک کر کے ہندوستانی لباس میں اسناد قبول کیا؟
اتر پردیش کے کسی شہر میں امت شاہ کا روڈ شو لوگوں کے دل میں ڈر اور خوف پیدا کر سکتا ہے، لیکن مغربی بنگال یوپی نہیں ہے۔
کولکاتہ میں گزشتہ منگل کو اپنے روڈ شو کے دوران ہوئے تشدد کے میڈیا کوریج سے مجروح کیوں ہیں بی جے پی صدر امت شاہ؟
ودیاساگر کالج کے پرنسپل گوتم کنڈو نے کہا، ‘بی جے پی حامی پارٹی کا پرچم لئے ہمارے دفتر کے اندر گھس آئے اور ہمارے ساتھ بد سلوکی کرنے لگے۔ انہوں نے دستاویز پھاڑ دیے، دفتروں میں توڑپھوڑ کی اور جاتے وقت ودیاساگر کا مجسمہ توڑ دیا۔ انہوں نے دروازے بند کر دیے اور موٹرسائیکل کو آگ کے حوالے کر دیا۔ ‘
ویڈیو: یہ لوک سبھا انتخاب ہندوستانی جمہوریت کے لیے کیوں اہم ہیں ، بتارہے ہیں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ ورد راجن ۔
الیکشن کے قصے: چودھری چرن سنگھ نے ایک انتخابی جلسہ میں رائےدہندگان سے کہا تھا کہ اگر ان کی پارٹی کے امیدوار کا کردار خراب ہو یا وہ شراب پیتا ہو، تو وہ اس کو ہرانے میں نہ جھجکیں۔
سیاسی گلیاروں میں ایک تذکرہ یہ بھی ہے کہ پہلے مرحلے کے رائے دہندگی کے بعد بی جے پی کے پاس حلقے سے جو خبریں پہنچیں اس سے پارٹی کو اشرافیہ کی ناراضگی کا احساس ہوا ہے۔ ایسے میں اب وہ اشرافیہ ا س کے رہنماؤں کو منانے میں جٹ گئی ہے۔
2014 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی زبردست جیت کا اعادہ 2019 میں نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت کے مقابلے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، جھارکھنڈ، بہار اور دہلی جیسی ریاستوں میں بی جے پی اپنی بنیاد کھوتی نظر آ رہی ہے۔
فیس بک اینڈ لائبریری کی رپورٹ کے مطابق، اس سال فروری میں 30 مارچ کے بیچ 51810سیاسی اشتہاروں پر 10.32 کروڑ سے زیادہ خرچ کیے گئے ، جس میں بی جے پی اور اس کے حمایتی اشتہاروں پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔
رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں نے فروری 2019 تک اشتہارات پر 3.76 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ بی جے پی اشتہارات پر 1.21 کروڑ روپے خرچ کرنے کے ساتھ ہی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہے۔
فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر خرچ کرنے میں ٹاپ 20 فیس بک اکاؤنٹ کی خدمات 1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔
بی جے پی نے کانپور سے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ان کی جگہ ستیہ دیو پچوری کو میدان میں اتارا گیا ہے۔جیا پردا کے پارٹی میں شامل ہونے کے 5 گھنٹے کے اندر ان کو رام پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔اب وہ اعظم خان کے خلاف رام پور سے الیکشن لڑیں گی ۔
یہ پیغام پارٹی کے جنرل سکریٹری رام لال نے سوموار کو جوشی کو دیا۔ مرلی منوہر جوشی نے ایک خط جاری کرکے اس کی تصدیق کی ہے۔ اب ایسا مانا جا رہا ہے کہ لال کرشن اڈوانی کے بعد بی جے پی جوشی کا بھی ٹکٹ کاٹ دےگی۔
ایودھیا کے تاریخی ہنمان گڑھی نے آزادی سے پہلے سے ہی اپنے سسٹم میں جمہوریت اور انتخاب کا ایسا انوکھا اور ملک کا غالباً پہلا تجربہ کر رکھا ہے، جس کا ذکر تک کرنا فرقہ وارانہ نفرت کی سیاست کرنے والوں کو راس نہیں آتا۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق؛ امیدواروں اور جماعتوں کو بڑے پیمانے پر چھپنے والے اخباروں اور معروف ٹی وی چینلوں کے ذریعے کم سے کم 3 الگ الگ تاریخوں پر اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو پبلک کرنا ہوگا۔
اس سال فروری مہینے میں فیس بک پر سیاسی اشتہار کے لئے کانگریس اور اس کی معاون پارٹیوں نے 10 لاکھ روپے اور علاقائی پارٹیوں نے صرف 19.8 لاکھ روپے خرچ کئے۔ یہ اعداد و شمار فیس بک کے ایڈ آرکائیو رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔
ویڈیو: سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کی نئی کتاب انڈیا انمیڈ کے بارے میں ان سے بات چیت کر رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی ۔