حال ہی میں آئی فلم ‘ان گلیوں میں’ کے ڈائریکٹر اویناش داس کے ساتھ دی وائر کی مدیر سیما چشتی کی بات چیت۔ لکھنؤ میں سیٹ یہ فلم ایک چھوٹے سے شہر میں بین المذاہب محبت کی باریکیوں کو تلاش کرتی ہے اور اس پر معاشرے کے ردعمل کے جوہر کو پیش کرتی ہے۔ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے والی پروپیگنڈہ فلموں کے درمیان، داس کی یہ فلم تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح آئی ہے، جو ڈیجیٹل دور میں محبت، پہچان اور سماجی اصولوں پر ایک نقطہ نظر پیش کرتی ہے۔
ویڈیو: خدائے سخن میر ؔ کو یاد کر رہے ہیں معروف سائنس داں اور شاعرگوہر رضا
ایک پریس کانفرنس کے دوران ‘لو جہاد’ پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کی قومی سکریٹری پنکجا منڈے نے کہا کہ اگر دو لوگ خالصتاً محبت کے لیےساتھ آئے ہیں تو اس کا احترام کیا جانا چاہیے، لیکن اگر اس کے پیچھے کوئی کڑواہٹ اور چالاکی ہے تو اسےالگ طرح سے دیکھا جانا چاہیے۔
محبت میں جان گنوانے والے انکت کے والدین رمضان پر افطار پارٹی دینے جا رہے ہیں۔وہ اس پارٹی کے ذریعے محبت اور بھائی چارہ کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
فرقہ پرستی سے اس لئے مت لڑئیے کہ کانگریس بی جے پی کرنا ہے۔ یہ پارٹیاں یا تو خاموش رہکر فرقہ پرستی پھیلاتی ہیں یا پھر کھلےعام۔ ان کے آنے جانے سے یہ لڑائی کبھی انجام تک نہیں پہنچتی ہے۔
انکت کے والد کو ہمارا سلام۔میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگر انکت کے والد نے اپیل نہ کی ہوتی تو آج دہلی کاس گنج میں تبدیل ہو چکی ہوتی۔انہوں نے در اصل ہندوستا ن کی روح کو مجروح ہونے سے بچا یا ہے۔ انکت کی […]
جس سماج میں محبت کے خلاف اتنی ساری دلیل ہوں، اس سماج کو انکت کے قتل پر کوئی غم نہیں ہے، وہ فائدے کی تلاش میں ہے۔