جھارکھنڈ کے سرائےکیلا کھرساواں ضلع میں 17 جون کو چوری کے شک میں تبریز انصاری کی بےرحمی سے گھنٹوں پٹائی کی گئی، جس کے بعد انہوں نے ہاسپٹل میں دم توڑ دیا۔ ان سے جبراً ‘جئے شری رام ‘ اور ‘جئے ہنومان ‘ کے نعرے بھی لگوائے گئے تھے۔
یہ واقعہ جھارکھنڈ کے کھارساون ضلع کا ہے، جہاں 18 جون کو ایک مسلم نوجوان کو بےرحمی سے کئی گھنٹوں تک پیٹا گیا۔ اس سے جبراً جئے شری رام اور جئے ہنومان کے نعرے لگوائے گئے۔
یہ معاملہ آسام کے بارپیٹا کا ہے۔ 18 جون کورائٹ ونگ کے کچھ گروپ کے لوگوں نے آٹورکشہ روککر اس میں سوار مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کی مبینہ طور پر پٹائی کی۔ اس معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
اتر پردیش کے متھرا کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور نے غیر ملکی عقیدت مند کو رام رام کہا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ الزام ہے کہ دوبار رام رام کرنے پر غیرملکی شہری نے اس کو تھپڑ مار دیا، جس کے بعد ملزم نے ان پر چاقو سے وار کردیا۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ گوشت کاروباری قاسم قریشی کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔
دریں اثنا بیگوسرائے میں ہی ایک دوسرے معاملے میں ایک نوجوان جوڑے کو کچھ لڑکوں نے لاٹھی ڈنڈے سے پیٹا اور ان کو بھدی گالیاں دیں ۔خبر کے مطابق اس معاملے میں لڑکی کے ساتھ ریپ کی بھی کوشش کی گئی ۔
مدھیہ پردیش کے سیونی میں گائے کے گوشت کے شک میں مبینہ گئورکشکوں نے ایک مسلم خاتون سمیت تین لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کی۔
اس معاملے میں اپنی جان گنوانے والےنو جوان کی بہن نے بتایا کہ ہم جس شادی میں گئے تھے، وہاں میرے بھائی نے اس کاؤنٹر سے کھانا لیا، جہاں اشرافیہ کھانا کھا رہے تھے۔ وہ ان کے سامنے ہی کرسی پر بیٹھکر کھانا کھانے لگا، جس پر ان لوگوں نے کہا کہ یہ نیچ ذات کا ہمارے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتا۔ کھائےگا تو مرےگا۔
گزشتہ 18 جون کوہاپوڑ میں گئو کشی کے الزام میں 45 سالہ قاسم کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں بیچ بچاؤ کی کوشش میں 67 سالہ سمیع الدین کو بھی پیٹا گیا تھا۔
تقریباً 300 لوگوں نے بزرگ پر حملہ کیا اور اس کو لاٹھی ڈنڈے سے پیٹا۔ اس معاملے کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا ہے۔
اتر پردیش کے امیٹھی کے سریا گاؤں کا معاملہ ہے۔ایک جوان پر مبینہ طور پر گولی چلانے کے بعد دونوں جوانوں کو گاؤں والوں نے بری طرح سے پیٹا تھا۔ دونوں طرف سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ بھیڑ کی پٹائی سے ایک بدمعاش کی جائے واردات پر ہی موت ہو گئی جبکہ دیگر 2 نے مقامی ہیلتھ سینٹر لے جاتے وقت دم توڑ دیا۔
یہ معاملہ دہلی کے مکند پور علاقہ کا ہے۔ پولیس نے 3 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دوسرے 3لوگ فراربتائے جارہے ہیں۔
قاسم کے بھائی نے شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی گارڈ کے ساتھ غازی آباد کے مسوری سے ہوتے ہوئے ہاپوڑ جا رہا تھا۔ اسی دوران نیشنل ہائی وے 24 پر ایک گاڑی نے سکیورٹی گارڈ اور قاسم کے بھائی کو کچلنے کی کوشش کی۔
جن گن من کی بات کے اسایپی سوڈ میں سنیے ملک میں بڑھتے ماب لنچنگ کے واقعات اور گورننس میں گڑ بڑی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
ہاپوڑلنچنگ معاملے میں زخمی سمیع الدین نے کہا ؛ وہ قاسم اور ان پر تشدد کرنے والوں کو پہچانتے ہیں اور ان میں سے کچھ کے نام بھی جانتے ہیں لیکن گزشتہ ایک مہینے میں پولیس کے کسی افسر نے ان سے بات چیت نہیں کی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فیک نیوز، ٹرولنگ اور لنچنگ کے واقعات کے لیے سوشل میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت اور مرکزی حکومت کے ذریعے ایم ایس پی میں کی گئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مقتول کے بھائی ندیم کا کہنا ہے کہ ؛انھوں نے میرے بھائی کو مارا پیٹا اور پانی مانگنے پر گالیاں دیں۔
ہاپوڑ کےایس پی سنکلپ شرما کے مطابق یہ گئوکشی کا معاملہ نہیں ہے۔ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کی جائےگی۔
ویڈیو : پہلو خان قتل کے ملزمین کو کلین چٹ دیے جانے پر سینئر صحافی صبا نقوی کا تبصرہ
پولیس کی جانچ رپورٹ کےمطابق پہلو خان کے ذریعے شناخت کیے گئے 6ملزموں کو سی بی۔سی آئی ڈی نے کلین چٹ دے دی ہے۔ نئی دہلی: اپریل مہینے میں راجستھان کے بہروڑ میں مبینہ گئوركشكوں کے ذریعے پیٹ پیٹ کر مار دیے گئے پہلو خان کے قتل کے […]