معاملہ سورت میونسپل کے تحت چلنے والے ایک ہاسپٹل کا ہے، جہاں تربیت کے بعد میڈیکل ٹیسٹ کروانے آئی خاتون کلرکوں نے بد سلوکی کی شکایت کی ہے۔ خواتین کے مطابق ان کو جانچ کے لئے ایک ساتھ بلاکر وارڈ میں بنا کپڑوں کے کھڑا رکھا گیا،ساتھ ہی غیر شادی شدہ خواتین کی بھی حمل سے متعلق تفتیش کی گئیں۔
حال ہی میں جاری ہدایتوں کے مد نظر طالبات نے انتظامیہ پر مورل پولیسنگ کا الزام لگایا ہے ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 21 مارچ کو ہولی کی ایک تقریب میں ہوئے ہنگامے کے بعد یہ ہدایت جاری کی گئی ۔ اس سے پہلے ایک تقریب میں طالبات کو لڑکوں سے الگ بیٹھنے کی ہدایت بھی دی گئی تھی۔
اس معاملے پر کالج کے وکیل کا کہنا ہے کہ کالج نے حجاب پہننے سے منع نہیں کیا ہے بلکہ برقع پہننے سے منع کیا گیا ہے۔ نئی دہلی :ممبئی میں ہومیو پیتھی کی ایک اسٹوڈنٹ نے کالج میں حجاب نہ پہننے اور کلاس اٹینڈ نہیں کرنے دینے […]
الہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجودصحت کے شعبے میں اصلاحات پر یکطرفہ روک کے لیے اتر پردیش حکومت سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
تعلیمی سال کے آغاز کے پہلے دن ہی کالج کے ذمہ داران نے فاکہہ کویہ بتایا کہ اگر وہ یہاں پڑھنا چاہتی ہے تو حجاب چھوڑنا ہوگا۔