گزشتہ دنوں تمل ناڈو میں بہار کے مزدوروں پر مبینہ حملے کی افواہیں پھیلانےکے الزام میں خود کو صحافی کہنے والے یو ٹیوبرمنیش کشیپ کو بہار پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اب ریاست کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی بی جے پی منیش کشیپ کو ‘اشرافیہ’ کمیونٹی کے ایک مظلوم کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ حکمران مہا گٹھ بندھن کا مقابلہ کرسکے۔
ویڈیو: پچھلے ہفتے کئی میڈیا آؤٹ اداروں نے تمل ناڈو میں بہار کے مزدروروں پر حملوں کی خبریں چلائیں۔ سوشل میڈیا پر کئی ویڈیو وائرل ہوئے تھے، جن میں مزدروں پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ تمل ناڈو پولیس نے ان تمام خبروں اور ویڈیوز کی تردید کی ہے۔ اس پورے واقعے کے بارے میں بتا رہے ہیں علی شان جعفری۔
گزشتہ14 ستمبر کو شروع ہوئےپارلیامنٹ کی کارر وائی کے دوران لوک سبھا میں کل 10رکن پارلیامان نے مزدوروں کی موت سے متعلق سوال پوچھے تھے، لیکن سرکار نے یہ جانکاری عوامی کرنے سے انکار کر دیا۔مرکزی وزیرسنتوش گنگوار نے کہا تھا کہ ایسا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا ہے۔
دی وائر کےذریعےانڈین ریل کے 18زون میں دائر آر ٹی آئی درخواست کے تحت پتہ چلا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفرکرنے والے کم سے کم 80 مزدوروں کی موت ہوئی ہے۔مرکزی حکومت کے ریکارڈ میں یہ جانکاری دستیاب ہونے کے باوجود اس نے پارلیامنٹ میں اس کو عوامی کرنے سے منع کر دیا۔
کیمپوں میں ایک ساتھ رہنے سے افغانی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی کے لئے اردو خود بخود مُشترکہ زبان بَن گئی ہے۔ دراصل جِن کی مادری زبان اردو نہیں ہے، وہ سب کسی نہ کسی طرح اردو یا ہندی سےوابستہ ہیں۔ شمالی پاکستان اور پنجاب کے علاقوں میں اردو اگر ٹی وی چینلوں یا ریڈیو یا درسگاہوں میں غالب ہے تو افغانستان اور بنگلہ دیش میں بالی ووڈکی ہندی فلمیں یا انڈین ڈرامے کافی مقبول ہیں۔
ملزمین نے ان سات لوگوں کو جلد سے جلد گجرات چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔ متاثرین میں ایک شخص سول انجینئر ہے اور باقی 6 لوگ پلمبر ہیں۔
28 ستمبر کو گجرات کے سابرکانٹھا ضلعے میں 14 مہینے کی معصوم سے ریپ کا الزام بہار کےرہنے والے ایک آدمی پر لگنے کے بعد ریاست کے آٹھ ضلعوں میں شمالی ہندوستان کے مزدوروں کے خلاف تشدد شروع ہو گیا جس کے بعد وہاں سے نقل مکانی جاری ہے۔
اب کئی لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ خیر منائیے کہ مذکورہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا مسلمان نہیں نکلا ورنہ کون جانے، 2002 کا اعادہ ہو جاتا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سبری مالا مندر معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہو رہی سیاست اور گجرات میں اتر پردیش اور بہار کے لوگوں پر ہو رہے حملوں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گجرات کے وزیراعلیٰ کے حوالے سے بیان دیا کہ پچھلے تین دنوں میں کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو لوگ گجرات کی ترقی سے جلتے ہیں، انہوں نے یہ افواہ پھیلائی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھیڑ بنانے کی فیکٹری ہے۔ یہ بھیڑ ہمیں غیر محفوظ کر رہی ہے۔ ہم خود کو اس بھیڑ کے حوالے کر رہے ہیں اور بھیڑ کے نام پر سماج اور سرکار میں غنڈے پیدا کرنے لگے ہیں۔
جرمنی میں ایک تازہ ترین جائزے کے مطابق اسلام اور مہاجرین مخالف جماعت ’اے ایف ڈی‘ نے مقبولیت کے اعتبار سے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس طرح یہ جماعت ملک کی دوسری سب سے بڑی قوت بن گئی ہے۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی مقبولیت […]
حملہ آور کو روکنے کی کوشش ميں عبداللہ کو بھی بائیں ہاتھ پر زخم آیا۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ میئر نے انہیں کیا دیا، تو ان کا مسکراتے ہوئے کہنا تھا، ’پھول۔‘ الٹینا کے میئر آندریس ہولشٹائن پر ایک کباب شاپ ميں چاقو حملہ ہوا تو […]