گزشتہ 13 ستمبر کو کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں 19 راشٹریہ رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کرنل من پریت سنگھ، میجر آشیش ڈھونچک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی ایس پی ہمایوں مزمل بھٹ شہید ہوگئے تھے۔ اسی دن بی جے پی ہیڈکوارٹر میں وزیر اعظم مودی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں ان پر پھول برسانے کی تصویریں سامنے آئیں۔
بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر کےمطابق،گزشتہ دو سالوں میں ان 23 لوگوں میں سے 12رہنماؤں اور کارکنوں کا قتل کشمیر وادی اور 11 کا جموں میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے اکیلے نو بی جے پی رہنماؤں اور کارکنوں کاقتل گزشتہ ایک سال میں کلگام ضلع میں ہوا ہے، جو باعث تشویش ہے۔
جموں وکشمیر میں ہیومن رائٹس اور نابالغوں سے جڑے کیس لڑنے والے وکیل بابر قادری نے تین دن پہلے ایک ٹوئٹ کرکے پولیس سے ان کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے ایک فیس بک صارف کے خلاف کیس درج کرنے کی درخواست کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔