ہریانہ کے نوح ضلع میں ‘ہندو مہاپنچایت’ بلائی گئی تھی، جس میں گئو رکشکوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو واپس لینے اور انہیں لائسنسی اسلحہ دینے سمیت کئی مطالبات کیے گئے۔ یہ مہاپنچایت نوح میں ان واقعات کے بیچ بلائی گئی تھی جن میں مبینہ طور پر گئو رکشکوں کے گروپوں نے مسلم نوجوانوں کو پیٹنے کے ساتھ ان اغوا کیا اور ان پرمویشیوں کی اسمگلنگ اور گئو کشی کا الزام لگایا گیا تھا۔
ویڈیو: روزی روٹی کے لیے دودھ بیچنے والے مسلم ڈیری فارمر کے ساتھ مبینہ گئو رکشکوں کے ذریعے مارپیٹ اور بدتمیزی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ڈیری فارمر ہریانہ کے شیخ پور گاؤں میں گائے کا گوشت فروخت کر رہے تھے۔
یہ واقعہ 11 اپریل کو دوارکا کے چھاولہ علاقے میں پیش آیا۔ گئو کشی کے شبہ میں خود کو گئو رکشک بتانے والے 10-15 نامعلوم لوگ ایک فارم ہاؤس پہنچے اور وہاں موجود لوگوں پر حملہ کر دیا۔ گئو کشی کے الزام میں اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ حملے اور قتل کے معاملے میں تا حال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
دہلی یونیورسٹی کے ہنس راج کالج میں ‘سوامی دیانند سرسوتی گئو-سنوردھن ایوں انوسندھان کیندر’ قائم کیا گیا ہے۔ پرنسپل کا کہنا ہے کہ ہمارا کالج ڈی اے وی ٹرسٹ کالج ہے، جس کی بنیاد آریہ سماج ہے۔ اسی روایت کے مطابق ہم ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ہون کرتے ہیں۔آگ میں چڑھانے کے لیے خالص گھی جیسی ضروری چیزیں بازار سے خریدنی پڑتی ہیں۔ اب ہم اس معاملے میں خود کفیل بن سکتے ہیں۔