Missing Najeeb

جے این یو اسٹوڈنٹ نجیب کی گمشدگی کے معاملے میں کلوزر رپورٹ کو عدالت کی منظوری، کہا – سی بی آئی کی جانچ میں کوئی کمی نہیں

جے این یو کے طالبعلم نجیب احمد کی گمشدگی کےتقریباً آٹھ سال بعد دہلی کی ایک عدالت نے اس معاملے میں سی بی آئی کی کلوزر رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مستقبل میں کوئی نیا ثبوت سامنے آتا ہے تو اس کیس کو دوبارہ کھولا جا سکتا ہے۔ نجیب 15 اکتوبر 2016 سے لاپتہ ہیں۔

جے این یو کے طالبعلم نجیب احمد کے لاپتہ ہونے کے پانچ سال، انصاف کا مطالبہ

ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)کےطالبعلم نجیب احمد کو لاپتہ ہوئے پانچ سال ہو چکے ہیں۔ نجیب کہاں اور کس حالت میں ہیں، اس سوال کا جواب نہ تو جے این یوانتظامیہ کے پاس ہے اور نہ ہی کسی جانچ ایجنسی کےپاس۔گزشتہ دنوں طلبہ تنظیموں نے اس معاملے کی پھر سے جانچ کی مانگ کو لےکر یونیورسٹی کیمپس میں مارچ نکالا تھا۔

گمشدہ جے این یو طالب علم نجیب کی ماں کا وزیر اعظم سے سوال، اگر آپ چوکیدار ہیں تو میرا بیٹا کہاں ہے

اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے ٹوئٹر پر اپنے نام کے ساتھ چوکیدار لگانے کے بعد 2016 میں لاپتہ ہوئے طالب علم نجیب احمد کی ماں فاطمہ نفیس نے ان سے پوچھا کہ ملک کی اعلیٰ ترین ایجنسیاں کیوں نجیب کو ڈھونڈنے میں ناکام رہیں۔

خوف سے آزادی مانگتی مائیں

مودی حکومت میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ کا شکار ہوئے لوگوں کے اہل خانہ حکومت سے انصاف مانگنے کے لیے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں13اگست کو جمع ہوئے ۔ ان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت

ہائی کورٹ کا سوال، نجیب معاملے میں کیوں نہیں دلچسپی لے رہی سی بی آئی؟

ہائی کورٹ کے باہر نجیب  کی والدہ فاطمہ نفیس اورطلبا سمیت دوسرے مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لیا۔ سوشل میڈیا پر پولیس کی   بربریت والی تصویریں اور ویڈیو وائرل نئی دہلی : آج     دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے گمشدہ طالب […]