سماجی کارکن اور صحافی گوری لنکیش کا پانچ ستمبر 2017 کو ان کے گھر کے باہر گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھی۔ ایس آئی ٹی نے بتایا کہ گرفتار ملزم گوری لنکیش کے قتل کی سازش کا حصہ ہے اور اس معاملے میں 18واں ملزم ہے۔
ایم ایم کلبرگی کے قتل کی جانچکر رہی ایس آئی ٹی نے کرناٹک کی مقامی عدالت میں داخل چارج شیٹ میں کہا ہے کہ کلبرگی کا قتل کرنے والے مبینہ طور پر ہندو انتہا پسند تنظیم سناتن سنستھا کی کتاب سے متاثر تھے۔
اگست 2015 میں کرناٹک کے دھارواڑ میں ایم ایم کلبرگی کو ان کے گھر کے دروازے پر گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کی شناخت پریڈ میں ان کی بیوی نے سناتن سنستھا سے جڑے ایک ملزم کو پہچان لیا ہے۔
قاتلوں کو جس جگہ پر مبینہ طور پر ٹریننگ دی گئی تھی، وہ جگہ سناتن سنستھا اور اس سے وابستہ ہندو جن جاگرتی کمیٹی سے جڑے ہوئے ایک بزنس مین کی ہے۔
ملزم نے بتایا کہ اس سے رائٹ ونگ گروپ کے ممبروں نے رابطہ کیا تھا۔انھوں نے ہندو مذہب پر تقریر ، گئو کشی، مسلم شدت پسندی اور لو جہاد پر ویڈیو دکھائے ۔اس کے علاوہ بندوق چلانے اور بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی۔
سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کو اسٹیسس رپورٹ داخل کر کے یہ بتانے کو کہا ہے کہ جانچ کب تک پوری ہوگی؟ کورٹ نے کہا کہ اب تک جانچ میں کچھ نہیں ہوا ہے۔
عدالت نے جانچ ایجنسیوں سے پوچھا کہ کیا افسروں کے درمیان تال-میل کی کمی ہے یا پھر افسروں نے اپنی تفتیش محض موبائل فون ریکارڈ تک محدود کر دی ہے۔
پولیس کے ذریعے کورٹ کو سونپی گئی فارینسک رپورٹ کے مطابق گوری اور کلبرگی کے قتل میں استعمال ہوئی گولیاں 7.65 ایم ایم کیلیبر والی دیسی بندوق سے چلائی گئی تھیں۔
مرکزی حکومت کی طرف سے دلیل دی گئی ہے کہ این آئی اے اس لئے تفتیش نہیں کر سکتی کیونکہ یہ نیشنل اور انٹر اسٹیٹ دہشت گردی کے معاملوں کی تفتیش کرنے والی خاص ایجنسی ہے۔