اتر پردیش پولیس نے کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند کی مبینہ ہیٹ اسپیچ پر پوسٹ کرنے کے معاملے میں فیکٹ چیکر اورآلٹ نیوز کے صحافی محمد زبیر کے خلاف ہندوستان کی خود مختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں سے نمٹنے سے متعلق قانون کا استعمال کیا ہے۔
اتر پردیش پولیس نے یتی نرسنہانند کی معاون ادیتہ تیاگی کی شکایت پر محمد زبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ تیاگی نے الزام لگایا کہ زبیر نے 3 اکتوبر کو نرسنہانند کے خلاف تشدد بھڑکانے کے لیے کی ان کی ایک پرانی کلپنگ پوسٹ کی تھی۔
دہلی ہائی کورٹ نے ایک ایکس صارف کو فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف اپنے قابل اعتراض تبصرے کے لیے ان سے معافی مانگنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ہینڈل پر معافی نامہ شائع کریں اور قابل اعتراض ٹوئٹ کا حوالہ بھی دیں۔
فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے شکایت کی ہے کہ انہیں آن لائن جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی اور کورئیر کے ذریعےسور کا گوشت ان کے گھر بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے اس کے لیے 16 ٹوئٹر ہینڈل کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔