آپ بیتی: موربی پل حادثے کے بعد وزیر اعظم مودی کے اسپتال کے دورے سے پہلے ہی اس کے کایا پلٹ کی تصویریں سامنے آ ئی تھیں۔یہ سب نیا نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش کے گوالیار کے جیاروگیہ اسپتال کے ایسے ہی کچھ دوروں کا گواہ ہونے کی وجہ سےمیں جانتا ہوں کہ لیڈروں کے اس طرح کے دورے سے اخبارات کی سرخیوں کے علاوہ اورکچھ نہیں بدلتا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے راج کوٹ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ بی جے پی حکومت کی پالیسیاں ‘دو ہندوستان’ بنا رہی ہیں۔ ایک تو ارب پتیوں کا ہندوستان ہے،وہ جو بھی خواب دیکھتے ہیں اسے پورا کر سکتے ہیں، اور دوسرا غریبوں کا ہندوستان، جس میں کسان، مزدو اور چھوٹے تاجرشامل ہیں، جو مہنگائی اور بے روزگاری کے درمیان زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
گزشتہ 30 اکتوبر کو گجرات کے موربی شہر میں ماچھو ندی پر بنے کیبل پل کے اچانک ٹوٹ جانے سے تقریباً 141 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پل کی دیکھ بھال اور آپریشن کا ٹھیکہ اوریوا گروپ کے پاس تھا۔ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنی نے یہ ٹھیکہ کسی دوسری فرم کو دیا تھا، جسے انفراسٹرکچر سے متعلق کام کی تکنیکی جانکاری نہیں تھی۔
گجرات کے موربی شہر میں پل حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو یہاں کے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد سے قبل اسپتال کورنگ و روغن کرائے جانے پر کانگریس نے کہا ہے کہ اسپتال ‘شہنشاہ’ کے استقبال کے لیے تیار ہے۔ یہ گجرات کا ماڈل ہے۔ ایک طرف موت کاماتم ہے تو دوسری طرف ’راجہ جی‘ کا ایونٹ تیار کیا جا رہا ہے۔
گجرات کے موربی شہر میں ماچھو ندی پر بنے تقریباً ایک صدی پرانے کیبل پل کو مرمت کے بعد عوام کے لیےپانچ دن پہلےہی کھولا گیا تھا، لیکن میونسپلٹی کا ‘فٹنس سرٹیفکیٹ’ نہیں ملا تھا۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے اپوزیشن نے اسے ‘مین میڈ ٹریجڈی’ کہا ہے۔