دی وائر کی خصوصی رپورٹ: آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئے دستاویز بتاتےہیں کہ مہاراشٹر، راجستھان، اتر پردیش سمیت کئی دیگر ریاستوں نے مرکز کے ذریعےطےشدہ ایم ایس پی پر اتفاق نہیں کیا تھا۔ ریاستوں نے اپنے یہاں کی پیداواری لاگت کے حساب سے امدادی قیمت طے کرنے کی سفارش کی تھی، لیکن مرکز نے تمام تجاویز کوخارج کر دیا۔
مرکزی حکومت کے ذریعے دھان کے ایم ایس پی میں 65 روپے فی کوئنٹل،جوار میں 120 روپے فی کوئنٹل اور راگی میں 253 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کیا گیا ہے۔
انتخابی منشور میں سرکاری نوکریوں کو ایک لفظ کے لائق نہ سمجھکر بی جے پی نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کے لئے نوجوان اور روزگار دونوں کا مطلب بدل گیا ہے۔
اتر پردیش کے آگرہ ضلع کے کسان کا کہنا ہے کہ مجھ پر 35 لاکھ روپے کا قرض ہے اور اگر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ مدد نہیں کر سکتے تو کم سے کم مجھے مرنے کی اجازت تو دے ہی سکتے ہیں۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق؛2018-2014 کے دوران ریاست میں ہر دن اوسطاً 8 کسانوں نے خودکشی کی۔
اتر پردیش میں آگرہ کے کسان پردیپ شرما نے فصل بیما سے متعلق زراعت محکمہ میں بد عنوانی کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس سے پہلے شرما نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے عزت سے مرنے کی خواہش(Euthanasia)کی اجازت مانگی تھی۔
کسان حکومت سے بھی ناراض ہیں ۔ ان کو امید تھی کہ حکومت آلو کے لیے بھی ایم ایس پی طے کرے گی،لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اب جو حال ہے اس میں ان کی لاگت بھی نہیں نکل رہی ۔
تمام فصلوں کے لئے ایم ایس پی طے نہیں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ٹماٹر، پیاز اور آلو جیسے پیداوار کی حالت بےحد خراب ہے۔
مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے ایک 28 سالہ کسان نیلیش دھرم راج ہیالج نے موضع وزیرکھیڑے گاؤں میں پھانسی لگا لی۔ ان کے اوپر چار لاکھ روپے کا قرض بقایا تھا۔
مہاراشٹر کے کسان سنجے ساٹھے نے 750 کلو پیاز کے محض 1064 روپے ملنے سے ناراض ہوکر وزیر اعظم نریندر مودی کومنی آرڈر بھیجا تھا۔
پیاز کی کم قیمت ملنے کی وجہ سے تاتیا بھاؤ کھیر نر اور منوج دھونڈگےنے خودکشی کر لی۔ مہاراشٹر سے لگاتار یہ خبریں آ رہی ہیں کہ پیاز کے کسان اپنی پیداوار کو کم قیمت پر بیچنے کو مجبور ہیں۔
احمد نگر ضلع کے ایک کسان شریس ابھالے نے 2657کلو پیاز بیچی تو ان کو 2916 روپے ملے۔ مزدوری اور ٹرانسپورٹ پر آئے خرچ 2910 روپے ادا کرنےکے بعد کسان کے پاس محض 6 روپے بچے۔
ناسک کی یولا تحصیل میں اگریکلچرل پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی میں ایک کسان نے 545 کلوگرام پیاز 51 پیسے فی کلوگرام کی قیمت سے بیچی۔ کسان کا کہنا ہے کہ علاقے میں سوکھے جیسے حالات ہیں۔ اس آمدنی میں کیسے گھر چلاؤں، کیسے اپنا قرض چکاؤں۔
ریاست کی سب سے بڑی نیمچ منڈی میں پیاز 50 پیسے فی کلوگرام اور لہسن 2 روپے فی کلوگرام کی قیمت سے فروخت ہوا۔ منڈی کے سکریٹری کا کہنا ہے کہ کسان بہتر معیار کا مال لےکر منڈی آئیںگے تو بہتر قیمت ملےگی۔
مودی حکومت کے اس فیصلے سے آرمی کے 87646 جونیئر کمیشنڈ افسر اور نیوی ، ایئر فورس میں جونیئر کمیشنڈ افسروں کے برابر 25434 اہلکاروں سمیت تقریباً1.12لاکھ فوجی متاثر ہوں گے۔
مہاراشٹر کے سنجے ساٹھے نام کے ایک کسان کو اپنے 750 کیلو پیاز کو محض 1.40 روپے فی کیلو کے حساب سے بیچنے پڑے۔ اس بات کو لے کر ناراض ساٹھے نے پورا پیسہ پی ایم او کو عطیہ کر دیا ہے۔
ویڈیو: ملک کے کسان 29 نومبر کو ایک بار پھر اپنی مانگوں کے ساتھ دہلی آ رہے ہیں۔ کیا ہیں ان کے مسائل، اس پر زراعت معاملوں کے جانکار اور سینئر صحافی پی سائی ناتھ سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔
خاص رپورٹ: دی وائر کی جانچ میں یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ سویابین کے کسانوں کو سب سے زیادہ 542 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ زیادہ تر ریاستوں میں کسان ایم ایس پی سے کافی کم قیمت پر اناج بیچنے کو مجبور ہیں۔
ریزرو بینک نے کہا کہ 2008 سے 2009 کے درمیان اور2012 سے 2013کے درمیان میں یو پی اے حکومت کے ذریعے کیا گیا ایم ایس پی میں اضافہ موجودہ دام کے مقابلے میں زیادہ تھا۔
مرکز کی مودی حکومت دھان کی ایم ایس پی 200 روپے بڑھاکر تاریخی طور پرقیمت میں اضافے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ یہ قیمت سوامی ناتھن کمیشن کی سفارش کے مقابلے 590 روپے کم ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نئی دہلی میں ہوئے کسان تحریک اور ہندوپاک کے درمیان ہونے والے فوجی مشق پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ویڈیو: مودی حکومت کے ذریعے ایم ایس پی میں کی گئی تبدیلی اور کسانوں کے مدعوں پر سوراج انڈیا کے قومی صدر یوگیندر یادو سے کبیر اگروال کی بات چیت۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فیک نیوز، ٹرولنگ اور لنچنگ کے واقعات کے لیے سوشل میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت اور مرکزی حکومت کے ذریعے ایم ایس پی میں کی گئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر آلودگی میں اضافہ اور مختلف مطالبات کو لے کر گاؤں بند آندولن کر رہے کسانوں پر ونود دوا کا تبصرہ
کسانوں کے اس آندولن سے روز مرہ کی چیزوں کو لے کر لوگوں کو مشکلوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ گزشتہ سال کسان تنظیموں نے مدھیہ پردیش کے مند سور میں اپنی مانگوں کو لے کر آندولن کیا تھا،جس میں ریاستی پولیس کی فائرنگ میں 5 کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔
بہار سے گراؤنڈ رپورٹ : لاکھوں دَلہن کسان اپنی فصل کولاگت سے کم قیمت پر بیچنے کو مجبور ہیں۔
راشٹریہ کسان مہاسنگھ نے پورے ملک میں 1 جون سے دس دنوں تک سبزیوں، اناجوں اور دودھ جیسی زراعتی مصنوعات کی فراہمی نہیں کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بھارتیہ کسان سنگھ نے کہا کہ کسانوں کی حالت پہلے کبھی اتنی خراب نہیں تھی۔ حکومت کو محض 24 فصلوں کی ہی نہیں بلکہ ساری فصلوں کی ایم ایس پی طے کرنی چاہیے۔
آپ کے ملک میں اکتوبر سے لےکر آدھی جنوری تک ایک فلم کو لےکر بحث ہوئی ہے۔ ساڑھے تین مہینے بحث چلی۔ نوکری پر اتنی لمبی بحث ہوئی؟ بہتر ہے آپ بھی تنخواہ کی نوکری چھوڑ کرہندومسلم ڈبیٹ کی نوکری کر لیجئے۔