ایک آن لائن مباحثہ کے دوران لکھنؤ یونیورسٹی میں ہندی کے پروفیسر روی کانت چندن نے کاشی وشوناتھ مندر-گیان واپی مسجد تنازعہ پر ایک کتاب کا حوالہ دیا تھا، جس میں ان مبینہ حالات کو بیان کیا گیا ہے جن کے تحت متنازعہ مقام پر مندر کو منہدم کرکے مسجد بنائی گئی تھی۔ اس سلسلے میں پولیس نے پروفیسر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ چھ دسمبر کو بابری مسجد انہدام کی برسی پر اتر پردیش کے متھرا میں رائٹ ونگ تنظیموں کی طرف سے مبینہ کرشن جنم بھومی پر جلابھشیک کی دھمکی کے بیچ شہر میں دفعہ144 لگا دی گئی تھی اور پولیس کا پہرہ تھا۔ دی وائر کی ٹیم نے وہاں پہنچ کر اس میں شامل فریقین کے خیالات جانے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے متھرا واقع شاہی عیدگاہ مسجد میں اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے انتظامیہ سے بھگوان کرشن کی مورتی نصب کرنے کی اجازت مانگی تھی، جس کے بعد اس علاقے کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔ حالانکہ انتظامیہ نےاجازت دینے سےانکار کر دیا ہے۔اس مسئلہ پر بات کر رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔
اتر پردیش کے متھرا شہر میں دائر اس عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ 17ویں صدی میں مغل حکمراں اورنگ زیب کےحکم پر ہندو مندر کو توڑکر یہاں پر مسجد بنائی گئی تھی۔ عرضی میں مسجد کی پوری زمین مندر ٹرسٹ کو سونپنےکی اپیل عدالت سے کی گئی ہے۔