اتر پردیش حکومت کی جانب سےصوبے میں غیرتسلیم شدہ مدرسوں کے سروے کرانے کے فیصلے پر بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ تمام مدرسوں پر شک نہیں کرنا چاہیے، لیکن سروے کو لے کر ہنگامہ کھڑا کرنا بذات خود ایک سوال بن جاتا ہے۔
بجٹ اجلاس تک بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس پارلیامنٹ میں تین مسلم رکن پارلیامنٹ تھے، جو راجیہ سبھا میں تھے۔ تینوں کی میعاد جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔
رویش کا بلاگ: وہ کون ہے جس کے دباؤ میں ہم اس سسٹم کو اپنائے ہوئے ہیں جو امریکہ، فرانس، جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک تک نہیں اپناتے؟ کس کا پریشر ہے ؟؟؟ اتنا ہی بتا دو کہ دباؤ اندرون ملک سے ہی کسی کا ہے یا کوئی بیرون ملک بیٹھا ہوا سب کچھ سنبھال رہا ہے؟
یہ ملک کے لیےانتہائی افسوسناک ہے کہ اس کےسابق نائب صدر کو بھی مذہبی آئینے میں دیکھا جانے لگاہے۔ان کے بیانات سےسبق حاصل کرنے اور آئینے میں حقیقت کا چہرہ دیکھنے کے بجائے ان سے چاپلوسی کی امید کی جارہی ہے!
قومی اقلیتی کمیشن کومالی سال2020-21 میں سکھ، بودھ اور پارسی کمیونٹی سے بالترتیب99،28 اور دو شکایتیں موصول ہوئی تھیں،لیکن رواں مالی سال کے آٹھ مہینوں میں ہی ان سے ملنے والی شکایتوں کی تعداد اس سے زیادہ ہو گئی ہے۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورمختار عباس نقوی نے کہا کہ کورونا وائرس کےمدنظرسعودی عرب حکومت کے فیصلے کااحترام کرتے ہوئے اور لوگوں کی صحت اور سلامتی کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کونسل کی منتقلی کے لئے گزشتہ سال پی ایم او کو خط لکھا تھا ، جس میں یہ دلیل دی گئی تھی کہ کونسل اقلیتوں سے متعلق کام کررہی ہے اس لیے اس کو ان کی وزارت (اقلیتی امور)کے تحت لایا جانا چاہیے۔اس کے بعد کئی دانشور وں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ، اردو کو صرف مسلمانوں سے جوڑنا غلط ہےاور ہم اس طرح کی کسی بھی تبدیلی کی پرزور مخالفت کرتے ہیں۔
اتر پردیش میں11621منظورشدہ اور 2907 غیر منظور شدہ مدرسے چل رہے ہیں۔ حال ہی میں اتر پردیش سرکار نے مدرسوں میں این سی ای آر ٹی نصاب کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جھارکھنڈ میں 24 سالہ نوجوان کا پیٹ-پیٹکر قتل کئے جانے کے واقعہ کو’ گھناؤنا جرم ‘قرار دیتے ہوئے مودی حکومت میں وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ جو بھی لوگ اس میں شامل ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہو۔
ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ہاؤسنگ اور شہری معاملات کی وزارت نے کہا کہ وجئے گوئل، پرکاش جاویڈکر، نرملا سیتارمن اور سشما سوراج سمیت کئی مرکزی وزراء نے اپنے سرکاری بنگلہ کی فروری تک کے بقایہ کی ادائیگی نہیں کی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے واضح کیا کہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے ذریعے ای وی ایم کی تنقید سے ہم پریشان ہونے والے نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کا استعمال جاری رکھے گا۔
سید شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں دھاندلی ہوئی تھی ۔
الیکشن کمیشن نے دہلی پولیس کو لکھے خط میں کہا ہے کہ سید شجاع نے مبینہ طور آئی پی سی کی دفعہ 505(1)کی خلاف ورزی کی ہے ۔
لندن میں ہوئی ہیکر سید شجاع کی پریس کانفرنس کو دو حصے میں دیکھا جانا چاہیے۔ ایک ای وی ایم کو چھیڑنے کی تکنیک کے طور پر ، جس پر ہنسنے والوں کے ساتھ ہنسا جا سکتا ہے، مگر دوسرا حصہ قتل کے سلسلے کا ہے۔ ایک کمرے میں ای وی ایم چھیڑنے کی تکنیکی جانکاری رکھنے والے 11 لوگوں کو بھون دیا جائے، یہ بات فلمی لگ سکتی ہے تب بھی اس پر ہنسا نہیں جا سکتا۔
سرکاری وکیل اجیت کمار نے کورٹ میں خود یہ بات قبول کی کہ درخواست گزار کی طرف سے حج کمیٹی کو لےکر جو سوال اٹھائے گئے ہیں، وہ صحیح ہیں۔
ایک طرف ہندتوا کے علمبردارگائے کو بچانے کے نام پر کسی بھی حد تک جانے کی بات کرتے ہیں اور دوسر طرف بارہا بیف کو مہیا کرنے کا وعدہ کرتے ہیں اور گئوکشی کو جاری رکھنے کی حمایت میں کھل کر بیانات بھی دیتے ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ : کمیٹی میں بی جے پی کے 7 اور سنگھ کے مسلم راشٹریہ منچ سے 3 لوگ شامل ہیں۔ساتھ ہی مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کو جھارکھنڈ اسٹیٹ حج کمیٹی کا ممبر بنائے جانے پر بھی سوال کھڑا کیا جا رہا ہے۔
پٹنہ میں واقع حج بھون سے ملی جانکاری کے مطابق اس سال ہوئے اچھے خاصے اضافہ کی وجہ سے کئی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تو کچھ لوگ آخری وقت میں اپنا سفر کینسل کرنے پر مجبور بھی ہوئے ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امورمختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ؛ راہل گاندھی سیاسی مفاد کے لیے افطار پارٹی کر رہے ہیں جبکہ میں ضرورت مندلوگوں کے کر رہا ہوں ۔ہم ان کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں کررہے ہیں ۔
سب سے اہم سوال یہی ہے کہ کانگریس اپنے ہی سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر کے بیان سے دامن کیوں جھاڑ رہی ہے؟کیا کانگریس سافٹ ہندتوا کی سیاست کے بعد اس وقت یہ خطرہ مول لینا نہیں چاہتی ؟
مسلمانوں کو لگ رہا ہے کہ احسان ختم ہوگیا ۔ ہندوؤں کولگ رہا ہے کہ حکومت نے مسلمانوں سےحق چھین لیا ہے اورانھیں ’مان سرووریاترا‘ وغیرہ پر دی جانے والی 1 لاکھ کی امدادی رقم جاری ہے، یہ سچ بھی اور دونوں طرف کی خوش فہمی بھی ۔ نہ مسلمانوں کے اوپر سے احسان اترا ہے نہ مسلمانوں کا حق چھینا گیا ہے،البتہ مودی حکومت نے ایک تیرسے کئی شکار کرکے اپنا الوضرورسیدھا کرلیا ہے۔
قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین سید غیورالحسن رضوی نے کہا کہ اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے حکومت کی نظر میں اچھا بننے کے لئے مدرسوں کو دہشت گردی سے جوڑا۔
مسلم خاتون کارکنوں نے کہا، مجوزہ قانون میں طلاق ثلاثہ کے ساتھ نکاح، حلالہ اور ایک سے زیادہ شادی کا مسئلہ بھی شامل ہو۔ تمام سیاسی جماعتیں ملکر مسلم خواتین کے مدعوں کو حل کریں۔ نئی دہلی : ایک بار میں تین طلاق (طلاق بدعت) کے خلاف بل […]
مودی حکومت کے وزراءکو جونیئر ڈوبھال سے سبق لیکر پاکستان اور پاکستانیوں کے تئیں نفرت کے بازارکو بند کر دینا چاہئے۔ 2015کے بہار اسمبلی انتخاب کے دوران امت شاہ نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی کی شکست ہوئی تو پورے پاکستان میں جشن منایا جائے گا۔بی […]
سابق سی ای او شبیہ احمد کے مطابق سب سے اہم مسئلہ سعودی عرب میں رہائش کا ہے اور اس کے لیے حکومت ہند ،کونسل جنرل ہند جدہ اور حج کمیٹی کے عہدیداران منصوبہ سازی کریں اوراس مسئلہ کو حل کرنے کے خصوصی توجہ دی جائے۔ ممبئی : ملک […]