مغربی بنگال کے ندیا ضلع کا معاملہ۔ بچہ کے چہرے، سر اور گردن پر کئی زخم ہیں۔ متاثرہ کے والد ترنمول کانگریس کے حامی مانے جاتے ہیں۔باپ نے کہا کہ انتخا ب کے دن بی جے پی کارکنوں نے رائے دہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش کی تھی، جس کی انہوں نے مخالفت کی تھی، اس لیے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے ان کے بیٹے پر حملہ کیا۔
مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ،آسام اور اتر پردیش میں ہماری حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کو ‘کتوں’ کی طرح مارا تھا۔
شہریت قانون کو لےکر اپنے ایک قابل اعتراض بیان پر صفائی دیتے ہوئےمغربی بنگال بی جےپی صدر دلیپ گھوش نے کہا، ‘میں نے بس اتنا کہا تھا کہ جو لوگ سرکاری املاک کو بربادکر رہے ہیں، انہیں گولی مار دینی چاہیے۔ لیکن دیکھو، اس کے بعد ہر جگہ رونا پیٹنا مچ گیا… اتنا رویا جیسے ان کے باپ مر گئے ہوں۔’
اس سے پہلےمغربی بنگال بی جے پی کےصدر دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ آسام اور اتر پردیش میں ہماری حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کو ‘کتوں’ کی طرح مارا تھا۔
مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ دانشور کہے جانے والے کچھ ذی روح کولکاتہ کی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دوسروں کے خرچوں پر رہنے اور مزہ لینے والے یہ دانشور اس دوران کہاں تھے جب بنگلہ دیش میں ہمارے آباواجداد پر ظلم و ستم ہو رہے تھے؟
مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کو اترپردیش اور آسام کی طرح گولی مار دی جائے گی۔
سی پی ایم کے مقامی رہنما کے مطابق پارٹی کو زمینی سطح پر کئی سیٹوں پر ایسا کرنا پڑا کیونکہ کئی گاؤں والے ترنمول کانگریس کے خلاف آر پار کی لڑائی چاہتے تھے۔