جمعہ کی صبح سی بی آئی کے لوگ دہلی کے وسنت کنج واقع سابق آئی اے ایس افسر اور انسانی حقوق کے کارکن ہرش مندر کے گھر اور جنوبی دہلی کے ہی ادھ چینی واقع ان کے دفتر پہنچے تھے۔ اس سے قبل ستمبر 2021 میں ای ڈی نے ان کے یہاں چھاپے ماری کی تھی۔
اتر پردیش میں سہارنپور ضلع کے دیوبند میں واقع ممتاز اسلامی تعلیمی ادارے دارالعلوم کے مہتم نے کہا ہے کہ داخلہ لینے والے طلبا کو آدھار کے ساتھ اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی بھی جمع کرانی ہوگی ، جس کی تصدیق سرکاری ایجنسیوں سے کرائی جائے گی۔ […]
گزشتہ جنوری میں نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے اتر پردیش کی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اسلامی مدرسہ دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر مبینہ طور پر’غیر قانونی اور گمراہ کن’ فتویٰ شائع کرنے کے معاملے کی جانچ کرے، جس کے بعد سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ نےویب سائٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی ہے۔
سرکاری جانچ ایجنسیوں کےچھاپے اورگرفتاریوں کے خوف کی وجہ سے اکثر لوگ خاموش رہنے کو ہی ترجیح دیں گے۔
ای ڈی انسانی حقوق کے کارکن ہرش مندر کے دہلی سے وابستہ کئی کیمپس وسنت کنج میں ان کے گھر، ادھ چینی میں ان کے دفتر اور مہرولی میں ایک چلڈرین ہوم پر چھاپےماری کر رہا ہے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر)نے از خود نوٹس لیتے ہوئے دو رضاکارانہ تنظیموں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج کیا ہے۔ این سی پی سی آر نے کہا کہ انہوں نے معائنہ کے دوران کچھ طلبا کے ہوم ورک رجسٹر دیکھے، جن سے پتہ چلا کہ انہیں غلط طریقے سے سی اے اے اور این آرسی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے پاس شکایت آئی تھی کہ نیٹ فلکس پر نشر ہونے والی ویب سیریز بامبے بیگمس میں دکھایا گیا ہے کہ نابالغوں کا جنسی سرگرمیوں اورمنشیات کے استعمال میں ملوث ہوناعام بات ہے۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی جانب سے آن لائن بحث کے دوران ایک نابالغ بچی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کرنے پر نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ٹوئٹر پر ایک شخص کے ساتھ ہوئی بحث میں اس کی نابالغ بیٹی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کی تھی۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
کورٹ نے کلیدی ملزم برجیش ٹھاکر کوجنسی استحصال اورگینگ ریپ کے کئی معاملوں میں مجرم قرار دیا ہے،جبکہ ایک ملزم محمد ساحل عرف وکی کو شواہد کے فقدان میں بری کر دیا ہے۔
گزشتہ چھ جنوری کو سی بی آئی نے بہار میں 17 شیلٹر ہوم کی جانچکر ان میں سے 13 معاملوں میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ سی بی آئی نے بہار کے 25 ڈی ایم اور دیگر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، مختلف شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کو روکنے میں سرکاری افسر ناکام رہے ہیں۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ میں جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاست کے 17 شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کے معاملے سامنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ان کی جانچکا حکم دیا تھا۔
بہار کے مظفرپور بالیکا گریہہ سے بچائی گئی متاثرہ بتیا شہر میں اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں رہ رہی تھی ۔ پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں کلیدی ملزم بر جیش ٹھاکر اور اس کے ساتھیوں نے 11 لڑکیوں کا مبینہ طور پر قتل کیا ہے۔
گزشتہ سنیچر کو ایک نیوز ایجنسی کے ذریعے خبر نشر کی گئی تھی کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ نیوز خبر رساں ایجنسی بھاشا کی جانب سے غلطی سے جاری کر دی گئی تھی ۔ قارئین تک غلط خبر پہنچانے کے لیے ہمیں افسوس ہے۔
ٹی آئی ایس ایس کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر بہار میں شیلٹر ہوم پر معاملے درج کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان شیلٹر ہوم کی بدانتظامی، وہاں رہنے والی خواتین کے استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔
سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔
بہار کے مظفرپور کے شیلٹر ہوم میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر موجودہ نظام کافی ہوتا، تو مظفرپور میں جو بھی ہوا، وہ نہیں ہوتا۔
مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
منجو ورما جے ڈی یو کی لیڈر ہیں ،مظفر پور معاملے میں ان کے شوہر کا نام سامنے کے بعد انہیں سوشل ویلفیئر منسٹرکے عہدے سے استعفی ٰ دینا پڑا تھا۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ سال تمام ریاستوں کے چائلڈ شیلٹر ہوم کے سوشل آڈٹ کا حکم دیا تھا۔بہار اور اتر پردیش کے علاوہ ہماچل پردیش، منی پور، میگھالیہ، کیرل، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ اور دہلی بھی سوشل آڈٹ کی مخالفت کر رہی ہے۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ کٹھوا گینگ ریپ جیسے گھناؤنے جرائم میں سزائے موت کا اہتمام کرنے کے لئے POCSO قانون میں ترمیم ہونی چاہئے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کا یہ مطالعہ دہلی کے 650 اسکولوں کے ذریعے اسکولی تعلیم بیچ میں چھوڑنے والے بچوںکے بارےمیں دئے گئے سالانہ اعداد و شمار پر مبنی ہے۔