مودی سرکار کے ترقی کے تمام دعووں کے باوجود دنیا میں سب سے زیادہ 19.5 کروڑ ناقص غذائیت کے شکار افراد ہندوستان میں ہیں۔ یو این کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے نصف سے زیادہ لوگ (79 کروڑ) اب بھی ‘مقوی یا صحت بخش غذا’ کے اخراجات برداشت کرنے کےمتحمل نہیں ہیں، جبکہ 53 فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی برسی کے موقع پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ ملک کے 81 کروڑ سے زیادہ غریبوں کو پیٹ پالنے کے لیے سرکاری اناج کا محتاج بنا دینے جیسی حالت نہ تو آزادی کا خواب تھا اور نہ ہی ان کے لیے فلاحی آئین بناتے ہوئے ڈاکٹر امبیڈکر نے یہ سوچا تھا، یہ صورتحال بہت افسوسناک ہے۔
پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت بھی جون مہینے میں کم سے کم 15.58 کروڑ مستحق لوگوں کو راشن نہیں ملا ہے۔ کم بٹوارےکی وجہ سےاب مرکزی حکومت نے آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت مہاجر مزدوروں کو راشن دینے کی طے مدت کو بڑھاکر 31 اگست 2020 کر دیا ہے۔
انٹرویو: کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن میں غریبوں کی ا مداد کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے پردھان منتری غریب کلیان پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا، جس کو زمین پر اتارنے کا ذمہ وزارت برائے صارفین امور، غذا اورعوامی تقسیم کو ملا تھا۔ اس بارے میں وزیررام ولاس پاسوان سے بات چیت۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑمستفید ہیں، لیکن اپریل مہینے میں اس میں سے 60.33 کروڑ لوگوں کو ہی اضافی راشن دیا گیا۔
ملک کی 24 ریاستوں کے 529 اضلاع میں کل ملاکر 14.13 کروڑ راشن کارڈ ہیں، جس میں سے اب تک میں 8.49 کروڑ راشن کارڈ پر ہی اناج دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب بھی 5.64 کروڑ راشن کارڈ پر اضافی راشن ملنا باقی ہے۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کو 3 سالوں میں کھانے کا معیار خراب ہونے سے متعلق 15 ریاستوں اور یونین ٹریٹری سے 35 شکایتں ملیں۔
حقوق انسانی کے وکیل پرشانت بھوشن کا کہنا ہے کہ جب تک یہ مدعے سیاسی نہیں بنتے، حکومت کے کان نہیں کھلیںگے۔
انتظامیہ کو بیدھناتھ روی داس کی فیملی کو ان کی موت کے بعد راشن کارڈ جاری کرنے میں ایک ہفتہ بھی نہیں لگا، جبکہ فیملی کے ذریعے پچھلے کچھ مہینوں میں کارڈ کے لئے کئی بار درخواست دی گئی تھی۔ جھارکھنڈ کے سمڈیگا ضلعے کی سنتوشی کماری، دھنباد […]