اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے جاری آرڈر میں کہا گیا ہے کہ چیترنوراتری اور رام نوامی تہواروں کے دوران ہر بلاک، تحصیل اور ضلع میں کمیٹیاں بنا کر مذہبی تقریبات کا انعقاد کیا جائے۔ اس کے تحت مندروں اور ‘شکتی پیٹھوں’ میں درگا سپت شتی اور اکھنڈ رامائن کا پاٹھ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
جنوبی اور مشرقی دہلی کے میئرز نے نوراتری کے دوران اپنے متعلقہ میونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میں گوشت کی دکانوں کو بند رکھنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم، کسی سرکاری احکامات کے نہ ہونے کے باوجود قومی راجدھانی کے ان علاقوں میں کئی گوشت کی دکانوں کے مالکان نے کارروائی کے خوف سے اپنی دکانیں بند رکھیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب 2 سے 11 اپریل تک نوراتری کے دوران جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈ ی ایم سی) نے اپنے دائرہ اختیار میں گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کے لیےکہا ہے۔ ادھر، اتر پردیش کے کچھ اضلاع میں گوشت کی دکانیں بند کیے جانے کی خبروں کے بیچ ریاستی حکومت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نے واضح کیا کہ ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔
میرٹھ کے سردھنا علاقے کا معاملہ۔ ‘سنگیت سوم سینا’ کے سربراہ سمیت 30 لوگوں کے خلاف فساد بھڑکانے اور لوٹ مار کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس تنظیم کا نام بی جے پی کے متنازعہ لیڈر سنگیت سوم کے نام پر رکھا گیا ہے۔ سنگیت سوم نے کہا کہ نوراتری پر گوشت کا ٹھیلہ لگانے کا مطلب ہے کہ پولیس نے اپنا کام ٹھیک سے نہیں کیا۔
غازی آباد میں لونی سے ایم ایل اے نند کشور گورجر کا کہنا ہے کہ لونی میں مندر کے پاس میٹ شاپ کھلی ہوئی ہیں ۔ یہ غیر قانونی اور راشٹر دروہ کے زمرے میں آتا ہے۔