ویڈیو: بھوپال گیس سانحہ کے بعد کے سالوں میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ اور گیس کے سنگین مضر اثرات کو دیکھ کر سال 2010 میں اس وقت کی مرکزی حکومت نے اضافی معاوضے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ حال ہی میں، سپریم کورٹ نے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا۔بھوپال کے گیس متاثرین کی تنظیمیں بھی اس معاملے میں فریق تھیں، اس فیصلے کے حوالے سے ان کے نمائندوں سے بات چیت۔
گراؤنڈ رپورٹ: دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے این جی ٹی کے آرڈر پر گزشتہ 24 ستمبر کو اوکھلا کے دھوبی گھاٹ کے پاس تقریباً ڈھائی ایکڑ میں بسی جھگیوں کو توڑکر سینکڑوں لوگوں کو بےگھر کر دیا۔
خصوصی رپورٹ : حال ہی میں کابینہ نے این جی ٹی میں وزارت ماحولیات کے دوسینئر افسروں کو ماہرین کے طور پر ممبر بنانے کی منظوری دی ہے۔ ان کی مدت کارپانچ سال کے بجائے تین سال طےکی گئی ہے۔ ماہرین ماحولیات کا الزام ہے کہ مدت کار کو گھٹاکر مرکزی حکومت این جی ٹی کی خودمختاری کو متاثر کرنا چاہتی ہے۔
سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، نئی دہلی کے نہرو نگر، اشوک وہار، جہانگیرپوری، روہنی، وزیرپور، بوانا، منڈکا اور آنند وہار میں ایئر کوالٹی انڈیکس بالترتیب : 340، 335، 339، 349، 344، 363، 381 اور 350 ریکارڈ کیا گیا۔
گزشتہ اتوار کو ایڈیشنل سیشن جج نے سات ہزار روپے کے نجی مچلکے اور مظاہرہ نہ کرنے کی شرط پر مظاہرین کو ضمانت دی تھی۔
بڑھتی آلودگی کے مدنظر این جی ٹی نے مغربی دہلی کے مایاپوری علاقے کے کباڑکے غیر قانونی کاروبار کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
قانون کے طالب علموں کے ذریعے اس بارےمیں چیف جسٹس رنجن گگوئی کو لکھے گئے خط کے بعد معاملے کی سماعت کے لئے دو ججوں کی بنچ تشکیل کی گئی تھی۔
ممبئی کے آرے کالونی میں میٹرو کار شیڈ بنانے کے لئے تقریباً 2700 درخت کاٹنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کی ماہرین ماحولیات مخالفت کر رہے ہیں۔ ماحولیات کے کارکنان نے الزام لگایا ہے کہ کالونی سے جمعہ کو دیر رات تک 1000 درخت کاٹے جا چکے ہیں۔
اس سال مئی تک دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ؛مختلف پروجیکٹ کے لئے 28451 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، لیکن اس میں سے صرف 25 فیصد رقم ہی خرچ کی جا سکی۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش سے لےکر مغربی بنگال تک گنگا ندی کا پانی پینے اور نہانے لائق نہیں ہے۔ بورڈ کے ذریعے جاری ایک نقشے میں ندی میں ‘کولیفارم ‘ جرثومہ کی سطح کو بہت بڑھا ہوا دکھایا گیا ہے۔
این جی ٹی نے یہ ہدایت ایک رپورٹ کے حوالے سے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ الٰہ آباد کے کچھ سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ میں اتنا آلودہ پانی جمع ہے کہ صرف 50 فیصد کا ہی تصفیہ ہو پا رہا ہے، باقی 50 فیصد آلودہ پانی بنا تصفیہ کے ہی گنگا میں چھوڑا جا رہا ہے۔
این جی ٹی نے اتراکھنڈ اور اتر پردیش کے پالیوشن کنٹرول بورڈ کو یہ بھی بتانے کی ہدایت دی ہے کہ گنگا کا پانی نہانے اور پینے لائق ہے یا نہیں۔
نیوی کی ٹیم کو ایک مزدور کی لاش تقریباً 200 فٹ کی گہرائی میں ملی ہے۔ میگھالیہ کے لمتھری کان میں 13 دسمبر سے 15 لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ نے مزدوروں کو باہر نکالنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کے لیے کہا تھا۔
میگھالیہ کی کوئلہ کان میں 13 دسمبر سے پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے چلائے جا رہے ریسکیو آپریشن کو ناکافی مانتے ہوئی سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ضلع ایس پی نے بتایا کہ ہم ابھی تک لاشوں کو کوئلہ کان سے نہیں برآمد نہیں کر پائے ہیں۔ یہاں راحت اور بچاؤ کا کام اب بھی جاری ہے۔
این جی ٹی نے جرمانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگر دہلی حکومت جرمانہ ادا نہیں کر پاتی ہے تو اس کو ہر مہینے 10 کروڑ روپے کا جرمانہ الگ سے دینا ہوگا۔
آج تین دہائیوں سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی یونین کاربایئڈ فیکٹری کا دیا ہوا زخم تازہ ہے، خاص طور پر ان ہزاروں متاثرین کے لیے جن کی زندگی اس حادثہ نے مکمل طور پر بدل دی۔
این جی ٹی نے یہ جرمانہ دہلی حکومت پر رہائشی کالونی کے آس پاس چلنے والی اسٹیل پکلنگ اکائیوں پر کارروائی نہ کرنے کی وجہ سے جرمانہ لگایا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نتن گڈکری کے انتخابات میں کیے گئے وعدوں پر بیان اور گنگا ایکٹ لانے کی حمایت میں جی ڈی اگروال کی 110 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ونود دوا کا تبصرہ۔
حال ہی میں این جی ٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے گنگا کی صفائی پر کروڑوں روپے خرچ تو کر دیے ہیں لیکن گنگا ابھی بھی ماحولیات کے لیے ایک سنگین موضوع بنا ہوا ہے۔اس کی صفائی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے جنتر منتر پر مظاہرے پر لگی روک ہٹا دی ہے۔ کورٹ کے آرڈر کے بعد اب بوٹ کلب پر بھی مظاہرے ہو سکیں گے ۔ کورٹ نے دہلی پولیس کمشنر سے اس معاملے میں 2 ہفتے میں گائیڈ لائنس بنانے کو کہا ہے۔
جنوبی دہلی کی 6 کالونیوں میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے تقریباً 16 ہزار پیڑ کاٹنے پر ہائی کورٹ نے 4 جولائی تک روک لگا دی ہے۔
پولیس اہلکاروں کی بھاری موجودگی میں ہوئی ریلی، کئی یونیورسٹیوں کے طلبا کے ساتھ دہلی کے آس پاس کے لوگوں نے کی شرکت۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ ہندوستان میں صاف صفائی کی بات کرنے والی حکومتیں خود ہی اپنے شہریوں کو صحت مند ماحول کے حق سے محروم کر رہی ہیں۔
ایم سی ڈی نے کسی بھی طرح کے احتجاج کے عوض میں50000 روپے کی مانگ کی ہے۔ نئی دہلی :این جی ٹی کے حکم کے بعد پولیس جنتر منتر سے مظاہرین کو ہٹانے میں لگی ہے۔ سوموار کو پولیس اور دوسرے افسروں نے 18 مظاہرین کی جماعت کو […]