بی جے پی رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کی جانب سے مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنائے جانے کے بعد سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ کچھ لوگوں کے لیے مذہبی پہچان نفرت کی سیاست کو آگے بڑھانے کا ذریعہ ہے۔ میں اس ہندوستان میں یقین رکھتا ہوں، جہاں کسی کو اس کی صلاحیت اور خدمات سے پہچانا جاتا ہے، نہ کہ مذہب سے۔’
سپریم کورٹ کے خلاف ریمارکس کے لیے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے وکیل انس تنویر نے کہا کہ دوبے نے فرقہ وارانہ طور پرپولرائزیشن کرنے والے بیان دیےتھے، جو براہ راست سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر شک وشبہات کوجنم دیتا ہے۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں یہ بات ایسے وقت میں کہی ہے جب رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نموگھٹ کر 4.5 فیصد پر رہ گئی ہے۔ گزشتہ چھ سالوں میں اقتصادی شرح نمو کی یہ سب سے سست رفتار ہے۔
بی جے پی رکن پارلیامانٹ نشی کانت دوبے کی رہنمائی میں پارٹی کے دیگر ممبروں نے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کی مخالفت کی۔