nuh. violence

مامن خان۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ہریانہ: نوح فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں کانگریس ایم ایل اے مامن خان گرفتار

فیروز پورجھرکا کے کانگریس ایم ایل اے مامن خان نے گرفتاری سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے 12 ستمبر کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہیں اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے، کیونکہ جس دن تشدد برپا ہوا وہ نوح میں تھے ہی نہیں۔

(فائل فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

نوح فرقہ وارانہ تشدد کے بعد میوات میں کسان اور کھاپ پنچایتیں نفرت کے خلاف متحد

گزشتہ 31 جولائی کو نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد سے کسانوں نے ہریانہ میں فرقہ پرستی کا مقابلہ کرنے کے لیےعلاقے میں تین بڑی بیٹھکیں کی ہیں۔ اس کے علاوہ کھاپ پنچایتوں کی اسی طرح کی 20 سے زیادہ بیٹھکیں ہو چکی ہیں۔ کسانوں کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ لوگ آئندہ ریاستی اور پارلیامانی انتخابات سے قبل ‘پولرائزیشن کو روکنے’کے لیے متحد’ ہوگئے ہیں۔

Haryana-Ajay-Thumb

نوح تشدد سے متعلق واقعات بتاتے ہیں کہ فساد ہوا نہیں بلکہ کروایا گیا

ویڈیو: نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں اور اس کے بعد ریاست کے کچھ دوسرے حصوں میں تشدد سے پہلے، اس کے لیے ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے ماحول بنایا گیا تھا، جس کی تصدیق کئی میڈیا رپورٹ سے ہوتی ہے۔ تمام ویڈیو عوامی طورپر دستیاب ہیں، جن سے سوال اٹھتا ہے کہ اگر حکومت چاہتی،تو ایسا نہیں ہوتا۔