ویڈیو: کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی کو گزشتہ ہفتے سورت کی ایک عدالت کے فیصلے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قرار دے دیا ہے۔ اس بارے میں نئی دہلی کے عام لوگوں سے بات چیت۔
ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ کوئی بھی آئین برا ہو سکتا ہے اگر اسےعمل میں لانے والے لوگ برے ہوں۔ ان کا یہ قول اس تناظر میں اور زیادہ بامعنی ہو جاتا ہے کہ کس طرح آئینی حقوق کوپامال کرنے کے لیےنوکرشاہی اور ٹرائل کورٹ کی سطح پر عام قوانین کااستعمال یا غلط استعمال کیا جارہاہے۔ لوک سبھا سے راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونا اس کی بہترین مثال ہے۔
راہل گاندھی کا چینی دراندازی اور اڈانی تنازعہ کواٹھانا – بی جے پی کی سب سے بڑی طاقت – راشٹرواد اور بدعنوانی سے پاک اس کی امیج پر چوٹ کرناہے۔ یہ پہلا موقع ہے، جب بی جے پی نے راہل کے حملوں کے جواب میں ‘ پپو’ کہہ کر ان کا مذاق نہیں اڑایا۔ مہینے بھر میں راہل کو جس طرح سے گھیرا گیا اس سے ظاہر ہے کہ وہ بوکھلاگئی ہے۔
سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ گولے کو 2016 میں بدعنوانی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ وہ 2018 میں جیل سے باہر آئے۔ اس کے بعد انہیں چھ سال کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے تھا، لیکن مرکز نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی ایک کلیدی شق کو منسوخ کر دیا، جس کے باعث بی جے پی کے اتحادی تمانگ وزیر اعلیٰ بن سکے۔
ویڈیو: راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی منسوخی کے خلاف کانگریس کے ہزاروں کارکن نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ کانگریس قائدین اور کارکنوں کی جانب سے منعقد ایک ملک گیر مظاہرے کا حصہ تھا ۔
لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی کی جانب سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ 12 تغلق لین والا اپنا بنگلہ 22 اپریل تک خالی کر دیں۔ گجرات کی ایک عدالت کی جانب سے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد 24 مارچ کو راہل گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔