پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے لیے ٹھوس شواہد موجود ہیں، لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ اقدام ملک میں ‘غیر یقینی صورتحال اور افراتفری’ کا باعث بن سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 62 سالہ قمر کو اگست 2011 میں میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں ویزے کی مدت سے زیادہ ملک میں رہنے پرقصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ 6 فروری 2015 کو اپنی سزا پوری کرنے کے بعد انہیں 2015 میں دہلی کے حراستی مرکز میں پاکستان ملک بدری کے لیےبھیجا گیا۔ تاہم پاکستان نے ان کی ملک بدری کو قبول نہیں کیا اور وہ اب بھی حراستی مرکز میں ہیں۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر 25 لاکھ ڈالر کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ نئی دہلی: پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ معاملے میں 7 سال کی سزا ملی ہے ۔وہیں عدالت نے فلیگ شپ کے معاملے میں ان کو بری کر […]
وہ برقع کی روایت کے خلاف ‘ برقع وگینزا ‘ ڈرامہ کھیلکر پاکستان کے شدت پسند ملا او مولوی کے سینے پر مونگ دل رہی تھیں۔ ہائے توبہ مچی تو حکومت نے اس ڈرامے پر پابندی لگا دی لیکن وہ اس کے باوجود یہ ڈرامہ کھیلتی رہیں۔
سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد پناما پیپرس میں نا اہل ٹھہرائے گئے 86 سال کے نواز شریف کی تقرری زندگی بھر کسی عوامی عہدہ پر نہیں ہو پائے گی۔