جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو اس ہفتے کے شروع میں عدالتی مداخلت کے بعد ‘مشروط’ پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ میں دائر ایک درخواست کے جواب میں سری نگر کے ریجنل پاسپورٹ آفیسر نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس سی آئی ڈی انہیں پاسپورٹ جاری کرنے کے حق میں نہیں ہے۔
ویڈیو: کشمیریوں کے لیے بیرون ملک جانا اب اور زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاسپورٹ نہ دینے کے معاملے بڑھتے جارہے ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس ویریفیکیشن نہ ہونے یا پولیس کی منفی رپورٹ کے باعث پاسپورٹ سے محروم ہونے والوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔آخر مسئلہ کیا ہے اور عام لوگوں پر اس کا کیا اثر پڑےگا، بتا رہے ہیں ذیشان کاسکر۔
اکتوبر میں ممبئی ریجنل پاسپورٹ آفس نے میدھا پاٹکرکو نوٹس جاری کرکے کہا تھا کہ انھوں نے پاسپورٹ رینوکرواتے وقت اپنے خلاف درج معاملوں کی جانکاری چھپائی ہے۔
ممبئی کے ریجنل پاسپورٹ آفس نے سماجی کارکن اور نرمدا بچاؤ آندولن کی رہنما میدھا پاٹکر کو ان پر زیر التوا معاملوں کے بارے میں جانکاری مبینہ طور سے چھپانے کو لے کر نوٹس بھیجا ہے۔آفس نے ان سے یہ بھی پوچھا ہے کہ ان کا پاسپورٹ کیوں ضبط نہیں کیا جانا چاہیے۔
مرکزی داخلہ نے کہاکہ بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ جیسا منصوبہ،کم جنسی تناسب والی ریاستوں میں لوگوں میں بیداری لانا، اسقاط حمل کے قانون کو سخت بنانا جیسی کئی کوشش مردم شماری سے ہی ممکن ہوتی ہے۔
جانچکے مطابق، مشرا کو لکھنؤ سے گورکھپور ٹرانسفر کر دیا گیا کیونکہ انہوں نے اپنے حقوق کی حد پار کی تھی۔ بین مذہبی شادی کرنے والے جوڑے سے پوچھے گئے ان کے سوال اور رویہ دونوں غیرمناسب پائے گئے ۔
اس معاملے کو لے کرمتاثرہ جوڑے نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے تحریری شکایت کی تھی اور بتایا تھاکہ ایک مسلمان کے ساتھ شادی کے بعد نام نہیں بدلنے پر اس کی بے عزتی کی گئی اور اس کے شوہر سے مذہب تبدیل کر نے کو بھی کہاگیا۔