پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل نے لاش لے جانے کے لیے متاثرہ کے اہل خانہ سےمبینہ طور پر 3000 روپے مانگے، جس کے بعد گھر والوں کو چار کیلومیٹر تک لاش کو کندھوں پر اٹھاکر لے جانا پڑا۔
کورٹ نے کلیدی ملزم برجیش ٹھاکر کوجنسی استحصال اورگینگ ریپ کے کئی معاملوں میں مجرم قرار دیا ہے،جبکہ ایک ملزم محمد ساحل عرف وکی کو شواہد کے فقدان میں بری کر دیا ہے۔
گزشتہ چھ جنوری کو سی بی آئی نے بہار میں 17 شیلٹر ہوم کی جانچکر ان میں سے 13 معاملوں میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ سی بی آئی نے بہار کے 25 ڈی ایم اور دیگر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، مختلف شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کو روکنے میں سرکاری افسر ناکام رہے ہیں۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ میں جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاست کے 17 شیلٹر ہوم میں بچوں کے جنسی استحصال اور ظلم و ستم کے معاملے سامنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ان کی جانچکا حکم دیا تھا۔
بہار کے مظفرپور بالیکا گریہہ سے بچائی گئی متاثرہ بتیا شہر میں اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں رہ رہی تھی ۔ پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں کلیدی ملزم بر جیش ٹھاکر اور اس کے ساتھیوں نے 11 لڑکیوں کا مبینہ طور پر قتل کیا ہے۔
گزشتہ سنیچر کو ایک نیوز ایجنسی کے ذریعے خبر نشر کی گئی تھی کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ نیوز خبر رساں ایجنسی بھاشا کی جانب سے غلطی سے جاری کر دی گئی تھی ۔ قارئین تک غلط خبر پہنچانے کے لیے ہمیں افسوس ہے۔
ٹی آئی ایس ایس کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر بہار میں شیلٹر ہوم پر معاملے درج کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان شیلٹر ہوم کی بدانتظامی، وہاں رہنے والی خواتین کے استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔
سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔
اڑیسہ کی ڈھینکنال ضلع میں ایک این جی او کے زیر اہتمام چلنے والے شیلٹر ہوم میں رہنے والی نابالغ لڑکیوں نے الزام لگایا کہ دو سال سے زیادہ سے ان کے ساتھ جنسی استحصال ہو رہا تھا۔ اس معاملے میں شیلٹر ہوم کے انچارج کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔
بہار کے مظفرپور کے شیلٹر ہوم میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر موجودہ نظام کافی ہوتا، تو مظفرپور میں جو بھی ہوا، وہ نہیں ہوتا۔
شمشان میں کھدائی کے بعد 5 انسانی ہڈیاں اب تک بر آمد ہو چکی ہیں۔ یہ کھدائی معاملے میں اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے ڈرائیور کی نشاندہی پر کرائی جا رہی ہے۔
مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
منجو ورما جے ڈی یو کی لیڈر ہیں ،مظفر پور معاملے میں ان کے شوہر کا نام سامنے کے بعد انہیں سوشل ویلفیئر منسٹرکے عہدے سے استعفی ٰ دینا پڑا تھا۔
اتنے بڑے اسکینڈل کے باوجود’جنگل راج‘ کااستعمال کہیں نہیں کیا گیا۔ گذشتہ دو دہائیوں سے ایک روایت سی بن گئی تھی کہ جب بھی اتر پردیش یا بہار میں کوئی بڑا جرم یا لاقانونیت کا معاملہ سامنے آتا تھااخبارات اور ٹی وی فوراً اس کو جنگل راج سے تشبیہ دیتے تھے۔
وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی مرکزی وزیر نے کہا کہ پچھلے دو سالوں سے میں رکن پارلیامان سے التجا کر رہی ہوں کہ وہ اپنے علاقوں کے شیلٹر ہوم کا دورہ کریں۔ ہم نے این جی او سے شیلٹر ہوم کا آڈٹ کرایا، انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں ہونے کی بات کہی۔
مظفر پور واقع ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال کے معاملے پر پہلی بار رد عمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مجرموں کو نہ بخشنے کی بات کہی۔
بہار کے مظفر پور بالیکا گریہہ ریپ کیس کو لے کر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اس کیس کو لے کر مرکز اور بہار حکومت کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بہار میں مظفر پور کے ایک بالیکا گریہہ میں رہ رہیں لڑکیوں سے ریپ کے معاملے پر ہوئی میڈیا کوریج پر صحافی الکا رنجن اور سماجی کارکن ، صحافی شیتل پرساد سنگھ سے ارملیش کی بات چیت۔
بہار کے مظفر پور میں واقع شیلٹر ہوم میں 29 بچیوں سے ریپ کے معاملے میں بہار حکومت نے سی بی آئی جانچ کے آرڈر دیے ہیں۔
بہار کی نتیش کمار حکومت اس معاملے میں خاموش رہی۔ وہیں بہار کا میڈیا اور مظفرپور کا شہری سماج بھی 29 بچیوں کے ساتھ ہوئے ریپ کے اس معاملے کو لےکر خاموش ہے۔
پی ایم سی ایچ نے مظفر پور کے شیلٹر ہوم کی 21 بچیوں کے ساتھ ریپ کی تصدیق کر دی ہے۔ یہاں رہنے والی بچیوں نے اپنی ایک ساتھی لڑکی کے قتل ہونے کا بھی الزام لگایا ہے۔