گزشتہ 16 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ رپورٹ میں آلوک ورما پر ‘بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔
سی بی آئی معاملہ: ایجنسی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف لگے الزامات کی جانچکر رہے سی بی آئی افسر ایم کے سنہا نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، ایک وزیر مملکت اور لاء سکریٹری پر جانچ روکنے کی کوشش کرنے سمیت کئی سنگین الزام لگائے ہیں۔
دی وائر کی خاص رپورٹ: سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کو بھیجے اپنے جواب میں الزام لگایا ہے کہ آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ کی جانچکے وقت راکیش استھانا، بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی رہنما سشیل مودی اور پی ایم او کے ایک سینئر افسر کے لگاتار رابطہ میں تھے اور کافی ثبوت نہ ہونے کے باوجود لالو یادو کے خلاف معاملہ درج کرانے کی جلدبازی میں تھے۔
دی وائر کی خاص رپورٹ : سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے کہا ہے کہ وزیر اعظم دفتر کے ایک بڑے افسر کے اشارے پر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سی وی کمشنر کے وی چودھری پر جانبداری اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما پر لگے الزامات کو لے کر سپریم کورٹ میں شنوائی ہوئی۔ اس معاملے میں سی وی سی کے ذریعے کورٹ کو دی گئی جانچ رپورٹ کو سپریم کورٹ نے آلوک ورما کو سونپ دیا اور ان سے اس پر جواب مانگا ہے۔ اگلی شنوائی 20 نومبر کو ہوگی۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے فنڈز ملک کی سماجی جائیداد ہیں اور مفاد عامہ کا حوالہ دےکر من مانے طریقے سے ان کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
نیشنل کمیشن فار وومین میں چیئر پرسن کے عہدے کو چھوڑکر تمام پانچ ممبروں کے عہدے خالی ہیں۔ کمیشن کو مضبوط کرنے کے لئے بنایا گیا بل بھی اپریل 2015 سے ہی وزیر اعظم دفتر میں زیر التوا ہے۔
ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس(ڈی ای اے)کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے کہا ہے کہ حکومت آر بی آئی سے 3.6لاکھ کروڑ روپے کی مانگ نہیں کر رہی ہے۔
نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ریزرو بینک آف انڈیا کی کل پونجی 9.59 لاکھ کروڑ روپے کا تقریباً ایک تہائی حصہ مانگا تھا۔
این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر مہر شرما نے لکھا ہے کہ ریزرو بینک اپنے منافع سے ہرسال حکومت کو 50 سے 60 ہزار کروڑ دیتی ہے۔ اس کے پاس ساڑھے تین لاکھ کروڑ سے زیادہ کا ریزرو ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اس ریزرو سے پیسہ دے تاکہ وہ انتخابات میں عوام کے بیچ گل چھرے اڑا سکے۔
آر بی آئی ایکٹ کی دفعہ 7 کا استعمال مفاد عامہ میں نہیں ہے-یہ موقع کےتلاش میں بیٹھے کاروباریوں کو آر بی آئی کے ذریعے پیسہ دینے کے لئے مجبور کرنے کے ارادے سے اٹھایا گیا ایک بےشرمی بھرا قدم ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ کسی بھی ملک کے سینٹرل بینک کی خود مختاری میں دخل نہیں دیا جانا چاہیے۔
سی آئی سی نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ پی ایم او اس جانکاری کا انکشاف کرے کہ مودی حکومت میں دوسرے ملکوں سے کتنا کالا دھن لایا گیا اور اس کا کتنا حصہ ہندوستانی شہریوں کے بینک کھاتوں میں ڈالا گیا۔
معاشی بحران سے جوجھ رہی سرکاری ایئرلائنس ایئر انڈیا پر یہ بقایہ وی وی آئی پی چارٹر اڑانوں کا ہے ،جس میں سب سے زیادہ 543.18کروڑ روپے پی ایم او اور کیبینٹ سکریٹریٹ کا ہے۔
بات چیت کی غلط فہمی پیدا کر کے بہت کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے سنگھ کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر کا دروازہ چوڑا اور اونچا کرنے کو تیار نہیں ہے۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اپنا امریکہ، کناڈا اور عزرائیل دورہ آخری وقت پر رد کر دیا، جہاں وہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے ساتھ منچ شیئر کرنے والے تھے۔
وزیر مملکت برائے خارجہ وی کے سنگھ نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری دی۔دی گئی اس جانکاری میں 2017-18 اور 2018-19 کے غیر ملکی سفر کے دوران ہاٹ لائن سہولیات پر ہوا خرچ اور2018-19 میں سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت شامل نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پی ایم او کے ذریعے وزارات سے اگلے 6 مہینے میں افتتاح کیے جانے لائق پروجیکٹس کی فہرست مانگنے اور تاج محل کو لے کر سپریم کورٹ کے ذریعے حکومت کو نشانہ بنانے پر ونود دوا کا […]
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی اب تک 52 ممالک کا سفر کر چکے ہیں ۔ اس دوران کل 165 دن وہ بیرون ملک میں گزار چکے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے ایس پی ، بی ایس پی اور کانگریس پر حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جب سے یوگی کی حکومت آئی، اس کے بعد اتر پردیش میں غریبوں کے لئے ریکارڈ گھروں کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ کبیر نے ساری زندگی اصولوں پر توجہ دی ۔
پیرامل کے ذریعے ہتک عزت کی دھمکی پر دی وائر نے کہا، ‘ عوام کو وزرا کے کاروباری لین دین کے بارے میں جاننے کا پورا حق ہے، خاص کر اگر اس میں مفادات کا ٹکراؤ ممکن ہو اور ایسے معاملوں پر رپورٹ کرنا میڈیا کی ذمہ داری ہے۔ ‘
فلیش نیٹ انفو سالیوشنس (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹیڈ سے لےکر شرڈی انڈسٹریز تک، مودی حکومت کے وزیر پیوش گوئل نے اپنے اہم کاروبار سے جڑی جانکاریاں چھپائی ہیں۔
آر ٹی آئی کارکن نے انفارمیشن کمشنر سے شکایت کی تھی کہ پی ایم او اور ریزرو بینک نے ان کو اطلاع فراہم نہیں کرائی۔
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کےغیرملکی سفر سے متعلق نقصان میں چل رہی ایئر انڈیا کو 118.72 کروڑ روپےکی ادائیگی باقی ہے۔
آر ٹی آئی کی دفعہ 8(1) (جے) کے تحت ذاتی اطلاعات سے جڑی ایسی جانکاریاں نہیں دینے کی چھوٹ ہے جن کا وسیع پیمانے پر مفاد عامہ سے کوئی تعلق نہیں ہے یا جس سے کسی شخص کی رازداری میں بلاضرورت دخل ہوتا ہو۔
صرف دھن ہی کالا نہیں ہے، بلکہ متعلق اسٹڈی اور اٹھائے گئے قدم کو لےکر جانکاری کو بھی گہرے اندھے کنویں یا بلیک ہول میں ڈال دیا گیا ہے۔
وزارتِ قانون کے مطابق گزشتہ سال سپریم کورٹ میں ایسے 4229 معاملے دائر کئے گئے جن میں مرکزی حکومت کو ایک فریق بنایا گیا تھا۔ وزارت نے نوٹ بندی، جی ایس ٹی کے علاوہ کالا دھن سے جڑے اہتماموں کو اس کی وجہ بتائی ہے۔
مرادآباد کے آر ٹی آئی ایکٹوسٹ سلیم بیگ نے آر ٹی آئی کے تحت پوچھا تھا کہ 2005 میں آر ٹی آئی قانون نافذ ہونے کے بعد سے اب تک کتنے کارکنوں پر ظلم وستم کئے جانے، جیل بھیجے جانے اور ان کے قتل کے معاملے سامنے آئے۔ […]
آرٹی آئی ڈالنے والے کیرتی واس منڈل کا کہنا ہے کہ اس کے کئی سوالوں کے جواب نہیں دیے گئے ۔پی ایم او نے کہا ہے کہ دوروں پر ہونے والا خرچ Consolidated Fund of India سے ہوتا ہے۔ نئی دہلی :پی ایم او نے سینٹرل انفارمیشن کمیشن سے […]