’بینکوں کا انضمام ان کو بڑے صنعت کاروں کے ہاتھوں میں سونپنے کی سازش‘
ویڈیو: بینکوں کے انضمام اور نجکاری کے خلاف ملک بھر کی بینکوں کی تنظیموں نے دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین سے وشا ل جیسوال کی بات چیت۔
ویڈیو: بینکوں کے انضمام اور نجکاری کے خلاف ملک بھر کی بینکوں کی تنظیموں نے دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین سے وشا ل جیسوال کی بات چیت۔
آر بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق سائبر دھوکہ دھڑی کے ذریعے16-2015 میں بینک اکاؤنٹس سے ایک لاکھ روپے سے زیادہ نکالی گئی رقم کے اعداد و شمار 40.20 کروڑ روپے سے بڑھکر18-2017میں 109.56 کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔
17 مئی کو آر بی آ ئی گورنر ارجت پٹیل کو پارلیامنٹری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہے ۔کمیٹی بینک گھوٹالوں کو لے کر پوچھ تاچھ کرے گی۔
سوشل میڈیا میں کچھ چیزیں تفریح اور مزاح کے طور پر خوب مشہور ہو جاتی ہیں ۔ گزشتہ ہفتے ایک تصویر بہت عام ہوئی جو ایک سرٹیفکیٹ یا سند کی شکل میں تھی۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔
پبلک سیکٹرکے بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دینے سے مسئلہ ختم ہو جائےگا، ایسا سوچنا جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
آج جب دنیا میں مختلف قسم کی خرابی اجاگر ہونے کے بعد گلوبلائزیشن کی خراب پالیسیوں پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے، ہمارے یہاں انہی کو گلے لگائے رکھکر سو سو جوتے کھانے اور تماشہ دیکھنے پر زور ہے۔
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔
Central Vigilance Commission کو بینکوں کے نو افسروں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی اجازت ملنے کا انتظار ہے۔ ان کو سی بی آئی نے بد عنوانی میں مبینہ طور پرملوث ہونے کی وجہ سے حراست میں لیا تھا۔
آر بی آئی کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ دھوکہ دھڑی کرنے والے بینک ملازمین میں ایس بی آئی 1538 معاملوں کے ساتھ ٹاپ پر ہیں، تو وہیں پی این بی میں 184 معاملے سامنے آئے ہیں۔