کیرالہ ہائی کورٹ نے 15 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کرنے اور اس کے ساتھ ریپ کرنے کے الزام میں 31 سالہ مسلمان شخص کوضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے،جس کا دعویٰ ہے کہ اس نے شادی کر لی تھی۔ ملزم نے دلیل دی تھی کہ اس پر پاکسو کے تحت مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا، کیونکہ مسلم پرسنل لاء 18 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کی شادی کی اجازت دیتا ہے۔
مقامی نیوز ویب سائٹ ‘پرتی بمب لائیو’نے آسام سرکار کے وزیر ہمنتا بسوا شرما کی بیٹی کو گلے لگاتی ایک تصویرشیئر کی تھی، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ پولیس نے ویب سائٹ کے ایڈیٹران چیف اور نیوز ایڈیٹر کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوٹو ‘غلط منشا’سے شیئر کی گئی تھی۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی جانب سے آن لائن بحث کے دوران ایک نابالغ بچی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کرنے پر نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ٹوئٹر پر ایک شخص کے ساتھ ہوئی بحث میں اس کی نابالغ بیٹی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کی تھی۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ انہوں نےپاکسو کے تحت مجرم ٹھہرائے گئے لوگوں سے متعلق رحم کی عرضی کے تجزیہ کے لیےکہاہے۔ اب یہ پارلیامنٹ پر منحصر کرتا ہے کیونکہ اس میں ایک آئینی ترمیم کی ضرورت ہوگی۔
حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل معاملے میں میڈیااداروں کے ذریعے متاثرہ کی پہچان اجاگر کرنے کو لےکر دہلی کے ایک وکیل نے عرضی دائر کی ہے۔ وزارت داخلہ کی ہدایت ہے کہ بنا عدالت کی اجازت کے کسی بھی حالت میں متاثرہ کا نام ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔
وزارت داخلہ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں جنسی استحصال کے معاملے میں متاثرین کے نام شائع نہیں کیے جا سکتے ہیں۔ رشتہ داروں کی اجازت کے بعد بھی ایسا نہیں کیا جا سکتا ہے۔
بچی کے والد کی تحریر کی بنیاد پر پولیس نے گاؤں کے 2نوجوانوں کو نامزد کرتے ہوئے 6 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 376 اور پاکسو قانون سمیت متعلق دفعات میں کیس درج کر لیا ہے۔
پاکسو سے متعلق کیس کے التوا میں ہونے پر سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کی ہے، بچوں کے تحفظ اور ان کو انصاف دلانے کے لیے سپریم کورٹ نے اہم آرڈر دیا ہے۔
وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گانڈھی نے کہا ،’ لڑکوں کا جنسی استحصال سب سے زیادہ نظر انداز کی جانے والی جماعت لڑکوں کی ہے۔ بچپن میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والے لڑکے زندگی بھر گم سم رہتے ہیں۔’
بچوں کےحقوق کے لئے لڑنے والی تنظیم سیو دی چلڈرن سے جڑیں بدشا پلئی نے کہا، ‘ موت کی سزا مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتا ہے۔ ‘
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پاکسو قانون میں کیے گئے بدلاؤاور میڈیا پر سینٹر آف ڈیتھ پینالٹی کی ریسرچ ایسوسی ایٹ نکتا وشوناتھ اور سینئر جرنلسٹ افتخار گیلانی کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
پاکسو ایکٹ میں بڑی تبدیلی، 12 سال سے کم عمر کے بچوں سے ریپ پر ہوگی پھانسی کی سزا۔