بی جے پی کو 2018-19 میں ملا تقریباً 700 کروڑ روپے کا چندہ ،جس میں 356 کروڑ ٹاٹا کے ایک ٹرسٹ سے ملا
انتخابی ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش کمپنی ہوتی ہے، جس کو حاصل ہونے والے چندے کو مختلف سیاسی پارٹیوں میں تقسیم کرنے کے مقصد سے قائم کیا جاتا ہے۔
انتخابی ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش کمپنی ہوتی ہے، جس کو حاصل ہونے والے چندے کو مختلف سیاسی پارٹیوں میں تقسیم کرنے کے مقصد سے قائم کیا جاتا ہے۔
ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ2 مالی سالوں میں سیاسی پارٹیوں کو کارپوریٹ سے ملنے والے چندے میں 160 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو سیاسی پارٹیوں کے ذریعے چندہ دینے والوں کے پین کارڈ سمیت کئی ضروری جانکاریاں نہیں دی گئیں۔
اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق،سال18-2017 میں سیاسی پارٹیوں کو 20000 روپے سے زیادہ کا کل 469.89 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے۔ اس میں سے بی جے پی کو 437.04 کروڑ روپے کی رقم ملی، جبکہ کانگریس کو 26.65 کروڑ روپے ملے ہیں۔
بی جے پی کو دوسری پارٹیوں سے 9گنا زیادہ چندہ ملا۔تمام پارٹیوں کو 17-2016 میں’ نامعلوم ذرائع ‘سے 711 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس میں بی جے پی کی نامعلوم ذرائع سے آمدنی 464.94 کروڑ روپے رہی۔