ویڈیو: بھوپال گیس سانحہ کے بعد کے سالوں میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ اور گیس کے سنگین مضر اثرات کو دیکھ کر سال 2010 میں اس وقت کی مرکزی حکومت نے اضافی معاوضے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ حال ہی میں، سپریم کورٹ نے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا۔بھوپال کے گیس متاثرین کی تنظیمیں بھی اس معاملے میں فریق تھیں، اس فیصلے کے حوالے سے ان کے نمائندوں سے بات چیت۔
سی اے جی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، 2016-17 سے 2019-20 کے دوران ہر سال صرف 16 سے 50 فیصد فنڈز کا استعمال کیا گیا۔ جس کی وجہ سے 684 کروڑ روپے استعمال نہیں ہو سکے۔ اس کے باوجود نیشنل مشن فار کلین گنگا نے پچھلی قسطوں کے استعمال کو یقینی بنائے بغیر اگلی قسطوں کے لیے فنڈز جاری کر دیے۔
موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق بین حکومتی کمیٹی کی جانب سے جاری رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اخراج میں تخفیف نہ کی گئی تو ہندوستان کوانسانی بقا کےنظریے سے ناقابل برداشت گرمی سے لے کراشیائے خوردونوش کی قلت اور سمندر کی آبی سطح میں اضافے سےشدید معاشی نقصان تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے ساتھ پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کی سرکاروں کو پرالی جلائے جانے کے بارےمیں ایک ٹھوس منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی ۔ اس کے ساتھ ہی چھوٹے اور سیمانت کسانوں کو زرعی مشینیں مفت یا کم داموں میں دستیاب کرانے کی بھی ہدایت دی۔
بابل سپریو نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ ملک میں ایسا کوئی فیصلہ کن اعداد وشمار دستیاب نہیں ہے، جس سے صرف فضائی آلودگی کی وجہ سے موت یا بیماری کا سیدھا تعلق قائم ہو۔ فضائی آلودگی سانس اور اس سے متعلق امراض کو متاثر کرنے والے کئی عوامل میں سے ایک ہے۔
حکومت نے 2024 تک آلودگی کو کم کرنے کے لیے نیشنل کلین ایئر پروگرام کے تحت 23 ریاستوں کے کل 102 شہروں کی پہچان کی ہے۔ اس میں سے ایک دہلی بھی ہے۔
دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کی سنگین صورت حال پر غور وفکر کے لئے پارلیا مانی کمیٹی کی میٹنگ میں 28 میں سے محض چارایم پی نے حصہ لیا۔ کمیٹی میں شامل دہلی سے بی جے پی کے واحد رکن پارلیامان گوتم گمبھیر اندور میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چل رہے ٹیسٹ میچ میں کمنٹری کرتے دیکھے گئے۔
جسٹس ارون مشرا اور جسٹس دیپک گپتا کی خصوصی بنچ نے دو گھنٹے کی لمبی سماعت کے بعد دہلی این سی آر میں آلودگی کے مسئلہ کے حل کے لئے عبوری حکم پاس کیا ہے۔
معروف سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن نے کہا کہ کسانوں کو الزام دینے کے بجائے ریاستی حکومتوں کو اپنے یہاں دھان بایو پارک لگانا چاہیے تاکہ کسان پرالی یا پوال کو روزگار اور آمدنی میں تبدیل کر سکیں۔
کورٹ نے آلودگی پر قابو پانے میں ناکام رہنے کے لیے اتھارٹی کوسخٹ پھٹکار لگاتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کو سمن جاری کیا ہے۔ کورٹ نے کہا ہے کہ اگر پرالی جلانے کے معاملے سامنے آتے ہیں تو کلکٹر، گرام پردھان اور مقامی انتظامیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
اس اسکیم کو چار سے 15 نومبر تک کے لئے نافذ کیا گیا ہے، جو سوموار سے سنیچر صبح آٹھ بجےسے رات آٹھ بجے تک چار پہیہ گاڑیوں پر نافذ ہوگی۔
ای پی سی اےنے کہا ہے کہ ، ہم اس کو صحت عامہ کے مدنظر ایک ایمر جنسی کی طرح لے رہے ہیں کیوں فضائی آلودگی کا صحت پر خطرناک اثر ہوگا، خاص طو رسے بچوں کی صحت کو اس سے زیادہ خطرہ ہے۔
پنجاب اور ہریانہ میں پرالی جلانے کی وجہ سے دہلی کی آلودگی میں بھاری اضافہ ہوتا ہے۔ اسی کی وجہ سے حال میں دہلی اور پنجاب کے وزیراعلیٰ کے درمیان تنازعہ شروع ہو گیا اور دونوں نے ایک دوسرے کو اس کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا۔
اتوار کی رات 11 بجے دہلی میں اوسطاًایئر کوالٹی انڈیکس یعنی اے کیو آئی 327پرتھی۔ 2018 میں دیوالی کے بعد یہ 600 کےاعداد و شمار کو پارکر گیا تھا، جو محفوظ سطح سے بارہ گنا زیادہ ہے۔
سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، نئی دہلی کے نہرو نگر، اشوک وہار، جہانگیرپوری، روہنی، وزیرپور، بوانا، منڈکا اور آنند وہار میں ایئر کوالٹی انڈیکس بالترتیب : 340، 335، 339، 349، 344، 363، 381 اور 350 ریکارڈ کیا گیا۔
این جی ٹی نے یہ ہدایت ایک رپورٹ کے حوالے سے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ الٰہ آباد کے کچھ سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ میں اتنا آلودہ پانی جمع ہے کہ صرف 50 فیصد کا ہی تصفیہ ہو پا رہا ہے، باقی 50 فیصد آلودہ پانی بنا تصفیہ کے ہی گنگا میں چھوڑا جا رہا ہے۔
اسٹیٹ آف گلوبل ایئر، 2019 کی رپورٹ کے مطابق، 2017 میں دنیا کے 3.6 ارب لوگ گھر میں ہونے والی آلودگی سے متاثر ہوئے۔ ہندوستان میں ابھی بھی 60 فیصد، بنگلہ دیش میں 79 فیصد اور چین میں 32 فیصد لوگ ٹھوس ایندھن سے کھانا بنا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے گھر کے اندر آلودگی بڑھ رہی ہے۔
اقوام متحد ہ نے ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے وارننگ دی ہے کہ اگر ابھی بھی سبھی ممالک نے متحد ہو کر ماحولیات کو بچانے کے لیے سخت اقدام نہیں کیے تو ایشیا،مغربی ایشیا اور افریقہ کے مختلف علاقوں اور شہروں میں 2050 تک لاکھوں لوگوں کی وقت سے پہلے موت ہو سکتی ہے۔
ماحولیاتی شعبہ کی غیر سرکاری تنظیم گرین پیس انڈیا اور AirVisual کی طرف سے حال ہی میں کیے گئے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ دہلی سے نزدیک گروگرام دنیا کا سب سے آلودہ شہر ہے۔
انٹرنیشنل کاؤنسل آن کلین ٹرانسپورٹیشن، جارج واشنگٹن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کولوریڈو بالڈر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2010 سے 2015 کے درمیان ہندوستان میں گاڑیوں سے نکلے دھوئیں سے ہونے والی اموات میں 26 فیصد کا اضافہ ہوا۔
سپریم کورٹ میں ایک معاملے کی شنوائی کے دوران جسٹس ارون مشرا نے کہا،’میں دہلی میں بسنا نہیں چاہتا۔ دہلی میں رہنا مشکل ہے۔‘
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیےفضائی آلودگی پر نوپور شرما کا تبصرہ۔
خاص رپورٹ : وزارت زراعت نے سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا کہ اگر وقت رہتے مؤثر قدم نہیں اٹھائے گئے تو دھان، گیہوں، مکئی، جوار، سرسوں جیسی فصلوں پر آب وہوا کی تبدیلی کا کافی برا اثر پڑ سکتا ہے۔ کمیٹی نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو ناکافی بتایا ہے۔
کیا گندگی ہماری زندگی کا مقدر بن چکی ہے؟ کیا ہم اپنی ندیوں، اپنی گلیوں، اپنے شہروں کو اس بے قدری سے گندہ ہوتے رہنے دیںگے کہ وہ ایک چلو بھر پانی لینے یا رہنے لائق ہی نہ رہیں؟
این جی ٹی نے جرمانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگر دہلی حکومت جرمانہ ادا نہیں کر پاتی ہے تو اس کو ہر مہینے 10 کروڑ روپے کا جرمانہ الگ سے دینا ہوگا۔
آج تین دہائیوں سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی یونین کاربایئڈ فیکٹری کا دیا ہوا زخم تازہ ہے، خاص طور پر ان ہزاروں متاثرین کے لیے جن کی زندگی اس حادثہ نے مکمل طور پر بدل دی۔
دہلی میں آلودگی کو لے کر سپریم کورٹ شنوائی کر رہی ہے ۔ پچھلی شنوائی میں دہلی حکومت نے پرانی گاڑیوں کو لے کر ایک رپورٹ پیش کی تھی ۔
حکومت کے پاس اگر سپریم کورٹ کے حکم کو نافذ کرانے کا ڈھانچہ اور ارادہ نہیں ہے تو پھر سپریم کورٹ کو ہی حکومت سے پوچھ لینا چاہیے کہ ہم حکم دینا چاہتے ہیں، پہلے آپ بتا دیں کہ آپ نافذ کرا پائیںگے یا نہیں۔
پولیس کی کارروائی کے ڈر سے لوگوں نے شور کرنے والے پٹاخوں کے بجائے روشنی والے پٹاخوں کا استعمال کیا،جو ہوا کو کئی گنا زیادہ آلودہ کرتے ہیں۔
ایسا پہلی بار ہے جب ملک کے کسی شہر میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے مصنوعی بارش کا استعمال کیا جائے گا۔
اگر ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی)0 سے 50 کے بیچ میں ہے تو اس ہوا کو اچھا مانا جا تا ہے۔حالانکہ اس وقت قومی راجدھانی دہلی کا اے کیو آئی 700 کے پار چلا گیا ہے۔
سال 2016میں زہریلی ہوا سے دنیا بھر کے تقریباً 6لاکھ بچوں کی ہوت ہوچکی ہے۔ اس طرح کی ہر 5 بچوں کی موت میں ایک بچہ ہندوستانی ہے۔
کورٹ نے اس معاملے میں خاص طور سے یہ بھی کہا کہ ان پہاڑیوں کے ختم ہونے کی وجہ سے بھی دہلی اور اطراف کی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
آلودگی کے مسائل پر بزنس اسٹینڈرڈ کے سینئر ایسوسی ایٹ ایڈیٹر نتن سیٹھی اور کسان رہنما رمن دیپ سنگھ مان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ایس اے ایف اے آر کے مطابق آنے والے دنوں میں دہلی میں فضائی آلودگی اور بڑھ سکتی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ورلڈ اکانومک فورم کی حالیہ تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب ،ملک میں روزگار کی صورتحال اور پنجاب ہریانہ میں پرالی جلنے سے دہلی میں فضائی آلودگی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ایفل ٹاور کو دیکھنے 80 ملین لوگ آتے ہیں جبکہ تاج محل کے لئے ایک ملین ۔آپ لوگ تاج محل کو لےکر سنجید نہیں ہیں اور نہ ہی آپ کواس کی کوئی پرواہ ہے۔
جنوبی دہلی کی 6 کالونیوں میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے تقریباً 16 ہزار پیڑ کاٹنے پر ہائی کورٹ نے 4 جولائی تک روک لگا دی ہے۔
سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ نے بتایا کہ مغربی ہندوستان کی دھول بھری آندھی کی وجہ سے ہوا کا معیار بگڑا ۔ دہلی این سی آر میں پی ایم 10 کی سطح بڑھنے سے ہوا میں گھٹن ۔
نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن کے کہلگاؤں واقع تھرمل پاور پلانٹ سے نکلنے والی راکھ سے آس پاس کے گاؤں میں رہنے والے لوگ پچھلے کئی سالوں سے دمہ، تپ دق اور پھیپھڑوں کے انفیکشن جیسی بیماریوں سے جوجھ رہے ہیں۔