population control

روی کشن۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کانگریس پاپولیشن کنٹرول بل لاتی تو میں 4 بچوں کا باپ نہ ہوتا: بی جے پی ایم پی روی کشن

بی جے پی ایم پی روی کشن نے لوک سبھا میں ایک پرائیویٹ بل پیش کیا ہے، جس میں آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کی دفعات ہیں۔ اس کا مقصد لوگوں کو دو سے زیادہ بچوں کو جنم دینے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جن کے دو سے زیادہ بچے ہیں انہیں سرکاری ملازمتوں اور سرکاری سہولیات اور سرکاری سبسڈی کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔

(السٹریشن: سینڈی ملر/انسپلیش)

مسلمانوں کی آبادی کنٹرول کرنے کا نیا شوشہ

حیرت کی بات ہے کہ ان کی پارٹی کے ایک اہم لیڈر جب اس مجوزہ قانون کا اعلان کر رہے تھے اور بتا رہے تھے کہ اس سے مسلمانوں کی آبادی کو کنٹرول کیا جائےگا اس لیڈر کے اپنے آٹھ بچے ہیں ۔ خود اترپردیش اسمبلی میں اس وقت بی جے پی کے 152اراکین کے تین سے زیادہ بچے ہیں۔

اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

اتر پردیش: وزیر اعلیٰ یوگی بڑھتی آبادی کے لیے نہیں انتخابات کے لیے فکرمند ہیں

اسمبلی انتخاب سےمحض چندہ ماہ قبل وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مجوزہ آبادی قانون کو ضروری بتاتے ہوئے کہا کہ بڑھتی آبادی صوبے کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ لیکن کیایہ رکاوٹ اچانک رونما ہوئی ہے ؟ اگر نہیں، تو اس کو لےکراس وقت مناسب ا قدامات کیوں نہیں کیے گئے، جب ان کی حکومت کے پاس اس کو آگے بڑھانے کا وقت تھا؟

‘اتر پردیش نئی آبادی پالیسی 2021-2030’ جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ  یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: بی جے پی کے 50 فیصد ایم ایل اے کے تین اور اس  سے زیادہ  بچے، ہوگی مجوزہ آبادی قانون کی خلاف ورزی

یوگی حکومت کی جانب سے مجوزہ آبادی کنٹرول قانون کے تحت دو سے زیادہ بچے ہونے پرسرکاری نوکریوں میں درخواست دینے سے لےکر مقامی بلدیاتی انتخابات لڑنے پر بھی روک ہوگی۔ اگراس بنیاد پرصوبے کے بی جے پی ایم ایل اے کاجائزہ لیا جائےگا تو ان کے پچاس فیصدی رہنمااس کسوٹی پر کھرے نہیں اتریں گے۔

NPR Monologue 27 December.00_31_06_16.Still006

کیا ہے این پی آر کا سچ اور کیوں جھوٹا ہے این آر سی نافذ نہ کرنے کا حکومت کا دعویٰ

ویڈیو: مرکزی حکومت نے گزشتہ دنوں نیشنل پاپولیشن رجسٹر یعنی این پی آر اپ ڈیٹ کرنے اور مردم شماری 2021 کی شروعات کرنے کو منظوری دے دی ہے۔اس کے بعد ہی بحث شروع ہو گئی کہ یہ ملک بھر میں این آر سی لانے کا پہلا قدم ہے،جس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے جانکاری دے رہے ہیں سپریم کورٹ کے وکیل شادان فراست۔

MdMHfLsr

شہریت قانون پر ہنگامے کے بیچ این پی آر اپ ڈیٹ کو ملی کابینہ کی منظوری، این آر سی کی سمت میں پہلا قدم

وزیراعظم مودی کی صدارت والی مرکزی کابینہ نے نیشنل پاپولیشن رجسٹرکو اپ ڈیٹ کرنے کی منطوری دے دی ہے۔ اپوزیشن نے اس کو ملک گیر این آر سی کی سمت میں حکومت کا پہلا قدم بتایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

نیشنل پاپولیشن رجسٹر کے لیے بتانی ہوگی والدین کی جائے پیدائش اور اس کی تاریخ

نیشنل پاپولیشن رجسٹر کو لے کر ریاستوں کی مخالفت کے باوجود وزارت داخلہ نے اس کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کابینہ سے تقریباً چار کروڑ کروڑ روپے مانگے ہیں۔ ساتھ ہی اب سے اس کارروائی میں والدین کی جائے پیدائش اور اس کی تاریخ بھی بتانی ہوگی، جو پچھلے این پی آر میں نہیں پوچھا جاتا تھا۔