اقلیتی امور کی وزارت کے زیر انتظام مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم کے مستحق ریسرچ اسکالروں کو مہینوں سے ان کی گرانٹ کی رقم نہیں ملنے کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کچھ طلبہ اپنی پڑھائی ترک کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے لوک سبھا میں بتایا کہ اقلیتی طبقے کے ریسرچ اسکالرس کو ملنے والی مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو اس تعلیمی سال سے بند کیا جا رہا ہے۔ یہ فیلو شپ یو پی اے کے دور حکومت میں سچر کمیٹی کی سفارشات کو لاگو کرنے کے لیے شروع کی گئی تھی۔
مرکزی حکومت نےرائٹ ٹو ایجوکیشن قانون کا حوالہ دیتے ہوئے ایک نوٹس جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اس قانون کے تحت پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو لازمی تعلیم فراہم کر رہی ہے، اس لیے اسکالرشپ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔