منٹو کے قتل کی ایف آئی آر کون درج کرائے گا؟
جو ملک اور معاشرہ اپنے ادیب کو نہ بچا سکے، وہ قاتل ہوتا ہے۔ ترقی پسندوں نے اسے بہت زچ کیا۔ اس کو کبھی فحش نگار، جنس پرست، تلذد پسند، لذتیت کا شکار قرار دیا تو کبھی اس کے کردار کی نکتہ چینی کی۔
جو ملک اور معاشرہ اپنے ادیب کو نہ بچا سکے، وہ قاتل ہوتا ہے۔ ترقی پسندوں نے اسے بہت زچ کیا۔ اس کو کبھی فحش نگار، جنس پرست، تلذد پسند، لذتیت کا شکار قرار دیا تو کبھی اس کے کردار کی نکتہ چینی کی۔
فلم میں منٹو کی کہانیوں کے کردار بھی پیش ہوۓ ہیں-یہ بھی اپنا اثر چھوڑنے میں ناکام ہیں- انہیں دیکھتے ہوۓ کئی بار ایسا لگا کہ ہم فلم کی بجائے اسٹیج پلے دیکھ رہے ہیں-
مجھے یقین ہے کہ 21 ستمبر کو “منٹو”کے پریمیئر پر لاہور کے قبرستان سے بھاگ کر ممبئی پُہنچ جائیں گے اور پھر نندتا داس اُن کو پوری دنیا میں لئے پھر ے گی!
ویڈیو:دی وائر اُردو کی پہلی سالگرہ کے موقع پر گزشتہ 18اگست کو ممبئی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں اردو میں ترقی پسند ادب کی موجودہ صورت حال پر نندتا داس،رخشندہ جلیل،جاوید آننداور مہتاب عالم سے دانش حسین کی بات چیت ۔