پونے کے ہدپسر واقع انتی نگر مسجد کے باہر 2 جون 2014 کو 24 سالہ تکنیکی ماہر محسن شیخ کو اس وقت قتل کر دیا گیا تھا، جب وہ نماز پڑھ کر لوٹ رہے تھے ۔ تمام 21 ملزمان ہندو راشٹر سینا نامی ہندوتوا تنظیم کا حصہ تھے۔
محسن کا قتل کوئی عام معاملہ نہیں تھا۔ ملزم پکڑے گئے تھے۔ گواہ موجود ہیں۔ اس کے باوجود انصاف کے لئے وقت لگایا گیا۔ میرے والد جس سماج پر اور اس کے عدلیہ پر اعتماد کے ساتھ جی رہے تھے، اس نے ان کے اعتماد کو توڑ دیا۔ میرے بھائی کے ساتھ ہوئی ناانصافی کا درد لےکرمیرے والد چل بسے۔ اب انصاف ہوتا بھی ہے تو، میرے لئے وہ عدالت کا فیصلہ محض ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ ہندو راشٹر سینا (ایچ آر ایس ) کے چیف دھننجے دیسائی ان 21لوگوں میں شامل ہے جس کومحسن شیخ قتل معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
محسن کے مبینہ طور پر ڈاڑھی رکھنے اور ہرے رنگ کی شرٹ پہننے پر 2014 میں اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے تمام ملزمین کو پھر سے حراست میں لینے کی ہدایت دی۔ ممبئی ہائی کورٹنے ملزمین کو ضمانت دے دی تھی۔