آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے مسلم کمیونٹی سے کہا تھا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ مقامی باشندوں (نیٹو) جیسا سلوک کیا جائے تو انہیں آسامی ثقافت پر عمل کرنا چاہیے۔ مقامی باشندہ ہونے کے لیے وہاں کے کلچر کو قبول کرنا ہوگا۔
کئی حلقے اسے محض ایک شعبدہ بازی سے تعبیر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے رنگ و نسل کی بنیاد پر ہونے والی تفریق کا اصل مسئلہ حل نہیں ہوگا اور اس طرح کی کریم کو بازار میں فروخت کرنے سے بازرکھنا چاہیے۔
ایک افریقی شہری کے لیے ‘نیگرو’لفظ کا استعمال کرنے پر پنجاب پولیس کو پھٹکار لگاتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو ان مدعوں پرحساس بنایا جانا چاہیے اور آگاہ کیا جانا چاہیے، تاکہ کسی شخص کو اس کے رنگ کی بنیاد پر حوالات میں نہ ڈالا جائے۔
امریکی تاریخ سے متعلق ایک صفحہ بتاتا ہے کہ میڈیا اور دانشوروں کے ایک طبقہ کے ذریعےحمایت یافتہ نسل پرستی اورفرقہ واریت کا زہر طویل عرصے سے سیاست کا کھاد پانی ہے۔
ہندوستان آئے نوبل ایوارڈ یافتہ پروفیسر ڈیوڈ جوناتھن گراس نے کہا کہ کٹّر راشٹرواد کے ماحول میں علم کی روشنی جلانے کی ذمہ داری نوجوانوں پر ہے۔
گریش کا سماجی تجربہ گلوبل سچائی سے ٹکراتا ہے۔ آج آپ کو ایک شخص سے ملوانا چاہتا ہوں۔ فلمساز گریش مکوانا۔ گریش نے انگریزی میں ایک فلم بنائی ہےدی کلر آف ڈارکنیس (The Colour of Darkness)اس فلم کا ڈائریکشن ، موسیقی، نغمہ نگاری اور اسکرپٹ نگاری گریش ہی […]