Rafto Prize

فوٹو : رائٹرس

مدرس ڈے پر خاص: بے بس اور لاچار کشمیری مائیں…

پروینہ آہنگر کا کہنا ہے کہ میڈیا ان کی دکھ بھری کہانیوں کو ‘فروخت’ کرتا ہے۔ ان کی دکھ بھری کہانی پڑھی بھی جاتی ہے لیکن کوئی ان کی مدد نہیں کرتا، کوئی ان کے بیٹے کو ڈھونڈھنے میں پہل نہیں کر تا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہےکہ ہندوستان میں پروینہ کی جد و جہد سے کو ئی متاثر ہوا ہو یا نہیں لیکن عالمی سطح پر پروینہ کی آواز ضرور سنی گئی۔

Pervez_Parveena

آہنگر اور امروز کو حقوق انسانی کے شعبے میں خدمات کے لیے انٹرنیشنل ایوارڈ

کمیٹی نے اس ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ؛پروین آہنگر اور امروز پرویزبرسوں سےتشدد،عسکریت پسندی اور بین الاقوامی کشیدگی کے خلاف جدوجہدکر رہے ہیں۔ نئی دہلی: پروینا آہنگر جو عام طور سے کشمیر کی آئرن لیڈی کے طور پر جانی جاتی ہیں،ان کو Norway Rafto […]