آسارام کابیٹا نارائن سائیں ریپ کے معاملے میں مجرم قرار
عدالت 30 اپریل کو سزا کا اعلان کرے گی ۔
عدالت 30 اپریل کو سزا کا اعلان کرے گی ۔
کئی صوبوں میں کانگریس پارٹی گروہ بندی میں پھنسی ہوئی ہے، جہاں لیڈران انفرادی طور پر اپنا اثر و رسوخ جمائے بیٹھے ہیں۔ وہ پارٹی کے بجائے اپنے مفادات حاصل کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ وہیں دائیں بازو کی پارٹیاں آج بھی کانگریس اور اس کے لیڈران کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے میں لگی ہیں۔
جودھپور میں ایک کمیونٹی کے لوگوں کے ذریعے سنیچر کو رام نومی کے جلوس پر پتھراؤ کے بعد فرقہ وارانہ تشدد شروع ہو گیا۔کچھ گاڑیوں میں آگ لگا دی گئی اور بھیڑ نے پولیس اور کچھ گھروں پر پتھراؤ بھی کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2015 سے ہی ہندوستان مسلسل قحط کے حالات سے گزر رہا ہے۔مارچ سے مئی کے بیچ ہونے والی بارش میں بھی کافی کمی نظر آئی ہے۔بارش کم ہونے کی وجہ سے زمین کے اندر پانی کی سطح بھی کم ہو گئی ہے
بیکانیر کے ایس پی پردیپ موہن شرما نے کہا ہے کہ مگ ایئر کرافٹ بیکانیر شہر سے 12 کیلو میٹر دور شوبھا سارکی ڈھانی میں حادثے کا شکار ہوا۔
راجستھان میں سوائن فلو کے سب سے زیادہ 3508 معاملے سامنے آئے،جس میں سے 127 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں گجرات دوسرے نمبر پر ہے،جہاں اس وائرس سے 1983 لوگ متاثر ہوئےجن میں سے 71 لوگوں کی موت ہو گئی۔
بیکانیر سرحد میں کسی بھی دھرم شالہ، ہوٹل اور اسپتال وغیرہ میں پاکستانی شہریوں کے رہنے-ٹھہرنے پر بھی پابندی۔ کلکٹر نے کہا ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے سے عوام میں پاکستان کے خلاف شدید غصہ کی وجہ سے کرفیو نافذ کیا گیا۔
متھرا کے نوہ جھیل تھانہ حلقہ کا معاملہ۔ دلہن کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ اتوار کو والمیکی کمیونٹی کی ایک لڑکی کی شادی تھی، جہاں بارات کو آنے سے روکا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ براہمنوں کے ذریعے معافی مانگنے کے بعد دونوں فریقوں کے بیچ سمجھوتہ ہو گیا ہے۔
دہلی میں سوائن فلو سے کم سے کم 14 لوگوں کی موت ہوئی ہیں، جن میں صفدرجنگ اسپتال میں 3، رام منوہر لوہیا اسپتال میں 10 اور ایمس میں 1 موت ہوئی ہے۔ حالانکہ، دہلی کے یہ اعداد و شمار مرکزی وزارت صحت کے ڈیٹا میں ظاہر نہیں کئے گئے ہیں۔
این سی ڈی سی کے ڈیٹا کے مطابق ، اب تک ملک بھر میں 4571 سوائن فلو کے متاثرین پائے گئے ہیں ۔صرف راجستھان میں سب سے زیادہ 40 فیصدی معاملے درج کیے گئے ہیں ۔ راجستھان میں ہی سب سے زیادہ 72 لوگوں کی موت ہوئی ہے ،اس کے بعد پنجاب میں 26، گجرات میں 20 ،مہاراشٹر میں 12 اور دہلی میں 8 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
بی جے پی ایم ایل اے اور راجستھان کے سابق ریاستی وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ نے اجلاس میں کہا ، وہ ہر شہر میں پاکستان چاہتے ہیں ۔ آپ کے بھگوان مندر میں رو رہے ہیں ۔ ان کی پوجا کرنے کے لیے کوئی نہیں ہے۔
راجسمند ضلع کے کانکرولی پیپلی آچاریان گاؤں میں ایک کسان لیہرولال کیر نے مبینہ طور پر فصل برباد ہونے پر خودکشی کر لی۔ اہل خانہ نے بتایا کہ بینک سے قرض نہ ملنے پر مجبوراً ساہوکار سے قرض لینا پڑا تھا، اس لئے حکومت کی قرض معافی سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں۔
اتر پردیش میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں نہ رہنا کانگریس کے لیے بھی سودمند رہے گا۔ اس سے اسے راجستھان، مدھیہ پردیش و چھتیس گڑھ میں ایس پی، بی ایس پی کے امیدواروں کا تصفیہ کرنے میں آسانی ہوگی، جہاں پارٹی کو بی جے پی سے سیدھے مقابلے میں زیادہ فائدہ ہونے کی امید ہے۔
اپنے والد اور دادی کے برخلاف بطور کانگریس صدر راہل گاندھی نے تمام مدعیان کی باتیں سنیں، جس کی امید قدیم اورتاریخی پارٹی کے ہائی کمانڈ جیسے عہدےدار سے کم ہی رہتی ہے۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے 5 ریاستوں کے انتخابی نتائج کے بارے میں سینئر صحافی قربان علی اور پروفیسر ویویک کمار سے ارملیش کی بات چیت۔
مودی نے شہری علاقوں سے کچھ وسائل ہٹاکر دیہی علاقوں کی طرف موڑنے کا داؤ چلا، لیکن کیا یہ کامیاب رہا ہے؟
ان نتائج سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اگر ان تین ریاستوں میں اپوزیشن متحد ہو کر لڑتی تو بی جے پی کو اس ے زیادہ بڑی ہار کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔خصوصاً مدھیہ پردیش میں جہاں شیوراج سنگھ چوہان کوبے دخل کرنے میں کانگریس کو مشقت کرنی پڑی ۔
گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔
میزورم کی 40 رکنی سیٹ میں سے میزو نیشنل فرنٹ نے 26 سیٹوں پر جیت درج کی۔ زورام تھانگا کو ایم این ایف ایم ایل اے جماعت کا رہنما منتخب کیا گیا۔
بنا چہرہ اعلان کئے میدان میں اترنے اور ٹکٹ بٹوارے میں کھینچ تان کی وجہ سے کانگریس یکطرفہ جیت سے چوک گئی، لیکن پارٹی نے حکومت بنانے لائق اکثریت حاصل کر لی ہے۔
بی جے پی سے موجودہ وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے استعفیٰ دیا ۔ 230 سیٹوں والی ودھان سبھا میں کسی بھی پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے 116 سیٹیں ہونا ضروری ہیں ۔ کسی بھی پارٹی کے پاس مکمل اکثریت نہیں ہے ۔ ایس پی اور بی ایس پی نے کانگریس کی حمایت کی ۔
ٹی آر ایس نے اسمبلی الیکشن میں کل 119 سیٹوں میں 60 پر جیت درج کر لی ہے اور 27 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
راجستھان کی ٹونک سیٹ سے سچن پائلٹ نے بی جے پی کے یونس خان کو 50 ہزارووٹوں سے ہرا دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق میزورم کی 40 سیتوں میں سے ایم این ایف 18 سیٹیں جیت گئی ہے اور 7 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے ۔ وہیں کانگریس کو اب تک 5سیٹیں ملی ہیں ۔
راجستھان کی جھالرا پاٹن سیٹ سے وسندھرا راجے نے کانگریس کے مانویندر سنگھ کو ہرا دیا ہے۔
راجستھان ، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش ،میزورم اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات پر سینئر صحافیوں کے تبصرے اور تجزیے
اے آئی ایم آئی ایم رہنما اکبر الدین اویسی تلنگانہ کے چندرائن گٹہ سیٹ سے جیت گئے ہیں۔
میزورم میں رجحانوں کے مطابق ایم این ایف کو اکثریت مل گئی ہے ۔ یہاں 40 میں سے 24 سیٹوں پر ایم این ایف ،کانگریس 10 اور بی جے پی 1 اور دیگر 5 پر آگے چل رہی ہے۔ نئی دہلی: 5 ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع […]
بھرت پور ضلع کے ڈیگ کمہیر سے کانگریس امیدوار وشویندر سنگھ نے ای وی ایم سے چھیڑچھاڑ اور اس کے تحفظ کو لےکر لاپرواہی برتے جانے کا الزام لگایا تھا۔سنیچر کی شب کانگریس کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ای وی ایم کو لےکر تنازعہ ہوا تھا۔ ای […]
پانچ ریاستوں میں 4 مرحلوں میں 12نومبر،20نومبر،28نومبراور 7 دسمبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔جس کا نتیجہ آئندہ 11 دسمبر کو آئے گا۔
بی جے پی کے اسٹارپرچارک اور مقامی رہنما راجستھان کے انتخابی میدان میں ہندو رائےدہندگان کی صف بندی کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایک آدھ سیٹ کو چھوڑکر اس کا اثر ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔
راجستھان کی آبادی میں تقریباً55 لاکھ لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے آتے ہیں لیکن بی جے پی اور کانگریس کے پاس ان کو لےکر نہ کوئی پالیسی دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی نیت۔
گراؤنڈ رپورٹ : بی جے پی نے باڑمیر ضلع میں پڑنے والے ناتھ فرقے کے تارترا مٹھ کے مہنت پرتاپ پوری مہاراج کو پوکھرن سے ٹکٹ دیا ہے تو کانگریس نے علاقے کے مشہور سندھی-مسلم مذہبی رہنما غازی فقیر کے بیٹے صالح محمد کو میدان میں اتارا ہے۔
وسندھرا راجے کی وجہ سے راجپوت راجستھان انتخابات میں بی جے پی کا انتخابی کھیل اسی طرح بگاڑ سکتے ہیں، جیسے 2013 میں جاٹوں کے اشوک گہلوت کے خلاف ناراضگی نے کانگریس کو نقصان پہنچایا تھا۔
جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹونک سے یونس خان کو اتارنے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ علاقہ مسلم اکثریت والا ہے۔
خاص رپورٹ: راجستھان میں کانگریس کی کمان سنبھال رہے سچن پائلٹ نہ تو خود اسمبلی کا انتخاب لڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی اشوک گہلوت کو انتخابی میدان میں امیدوار کی حیثیت سے اترتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ان کے اس منصوبے پر ایک جھٹکے میں پانی […]
امت شاہ آدھے سے زیادہ ایم ایل اے کا ٹکٹ کاٹنا چاہتے ہیں جبکہ وسندھرا راجے 80 فیصد سے زیادہ ایم ایل اے کو پھر سے ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں۔ اس رسّہ کشی میں شاہ کے ساتھ پوری ٹیم ہے جبکہ راجے اکیلی جدّو جہد کر رہی ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ : صوبے میں کانگریس اور بی جے پی کو ٹکر دینے کے لئے ہنومان بینی وال کی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے گھنشیام تیواری،ایس پی اور آر ایل ڈی کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اتحاد سرخیاں تو خوب بٹور رہا ہے، لیکن اس کی کامیابی پر شک برقرار ہے۔
راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے کا راجاکھیڑا سے انتخاب لڑنے بات پہلے سے کی جارہی تھی۔ بی جے پی کی طرف سے کی گئی رائےشماری میں بھی اس سیٹ سے دعوے دار میں ان کا نام سامنے آیا، لیکن وسندھرا نے قیاس آرائیوں کو دور کرتے ہوئے اپنی روایتی سیٹ جھالراپاٹن سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔