کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر کے آر رمیش کمار نے باغی ایم ایل اے کو سمن جاری کرکے منگل کی صبح 11 بجے اپنے آفس میں طلب کیا ہے۔ یہ سمن ایم ایل اے کی نااہلی کو لےکر اتحاد کے رہنماؤں کی طرف سے دی گئی عرضی کے بعد دیا گیا ہے۔
کورٹ نے یہ بھی کہا کہ باغی ایم ایل اے کے استعفیٰ پر اسپیکر کے ذریعے فیصلہ لینے کی کوئی طے مدت نہیں ہے۔ وہ ایک مناسب وقت میں فیصلہ لے سکتے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے راجیہ سبھا میں پیش ہوئے ڈی این اے پروفائلنگ بل اور لوک سبھا انتخاب کے وقت سے پہلے ہونے کے امکانات پر ونود دوا کا تبصرہ۔
پیرامل کے ذریعے ہتک عزت کی دھمکی پر دی وائر نے کہا، ‘ عوام کو وزرا کے کاروباری لین دین کے بارے میں جاننے کا پورا حق ہے، خاص کر اگر اس میں مفادات کا ٹکراؤ ممکن ہو اور ایسے معاملوں پر رپورٹ کرنا میڈیا کی ذمہ داری ہے۔ ‘
فلیش نیٹ انفو سالیوشنس (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹیڈ سے لےکر شرڈی انڈسٹریز تک، مودی حکومت کے وزیر پیوش گوئل نے اپنے اہم کاروبار سے جڑی جانکاریاں چھپائی ہیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کو بر طرف کیے جانے کی اپوزیشن کی تجویز اور اس کو خارج کیے جانے پر سینئر صحافی ونود شرما اور سابق سالیسٹر جنرل وکا س سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
کانگریس کی قیادت میں سات اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے لائے گئے Impeachment کی تجویز کو خارج کرتے ہوئے نائب صدر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ سیاسی ہے۔
جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر بات کم ہو رہی ہے۔ ان سے فوکس شفٹ ہو گئی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ان الزامات پر گفتگو ہوتی جس سے لوگوں کو پتا چلتا کہ کیا یہ الزامات Impeachmentکے لئے کافی ہیں؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس کے خلاف اپوزیشن کی Impeachmentکی تجویز اور نرودا پاٹیا تشدد معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈ نانی کے بری ہونے پر ونود دوا کا تبصرہ
سی جے آئی دیپک مشرا کے خلاف Impeachment Motion پر 71 رکن پارلیامنٹ نے دستخط کیے،جس میں گانگریس این سی پی،سی پی ایم،سی پی آئی، ایس پی،بی ایس پی اور مسلم لیگ شامل ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ارون جیٹلی اور ایوان کی کارروائی پر ونود دوا کا تبصرہ
وزیرمملکت برائے داخلی امور ہنس راج گنگارام اہیر نے راجیہ سبھا میں کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں شدت پسندی کو فروغ دینے کے لئے مختلف فورم کا استعمال کر رہی ہیں۔
ایس پی سپریمو نے کہا کہ راجیہ سبھا کے انتخاب میں اقتدار اور منی پاور کا غلط استعمال کر کے بی جے پی نے ایس پی اور بی ایس پی کے رشتے کو اور بھی مضبوط کر دیا ہے۔
عآپ کی سیاست پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ جس لیڈرنے بھی اروند کیجریوال کے خلاف آواز اٹھائی یا ان سے عدم اتفاق کیا، اس کو خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔