سماعت کے دوران جسٹس عبدالنذیر نے کہا کہ ؛مسجد اسلام کا جزو لاینفک ہے اس موضوع پر فیصلہ مذہبی عقائد کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہونا چاہیے ،اس پر غور و فکر کی ضرورت نہیں ہے۔
بی جے پی رہنما رام مندر تنازعہ کا بھرپور استعمال کر اقتدار یا آئینی عہدوں پر جا پہنچے ہیں لیکن اب مندر بنانے کے لئے ‘ اپنوں ‘ کا مسلسل دباؤ نہیں جھیل پا رہے ہیں۔ اب ان کو اچانک آئین، قانون اور عدالت کے وقار کی فکر ہو گئی ہے۔
ویڈیو: کیا ہے رام جنم بھومی اور بابری مسجد تنازعہ کا قانونی پہلو ، بتا رہی ہیں سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل
سری سری روی شنکر نے کہا ہے کہ ؛یہ معاملہ نہیں سلجھا تو ملک سیریا بن جائےگا۔ ایودھیا مسلمانوں کا مذہبی مقام نہیں ہے۔ ان کو اس مذہبی مقام پر اپنا دعویٰ چھوڑ کر مثال پیش کرنی چاہیے۔ ‘