بہار حکومت میں اتحادی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے رہنما اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کا یہ تبصرہ رام نومی پر نکلے جلوسوں کے دوران کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ مذہب کی ترقی کے بغیر ہندوستان کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ سناتن دھرم ہی ہندو راشٹر ہے۔ اس ہندوستان کے راستے میں جو بھی کھڑا ہوگا اسے ہٹا دیا جائے گا یا ختم کردیا جائے گا۔
ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔
نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔
خاص رپورٹ : گزشتہ اپریل میں رام نومی کے دوران بہار میں فرقہ وارانہ تشدد کے کئی واقعات ہوئے تھے۔ اب پچھلے کچھ ہفتوں میں ریاست کے مختلف ضلعوں سی بڑی تعداد میں پولیس نے تلواریں بر آمد کی ہیں۔
تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔
آن لائن ہزاروں کی تعداد میں تلواریں ایڈوانس میں ہی خریدی گئی تھیں۔یہاں ایک سوال اٹھ سکتا ہے کہ کیا واقعی آن لائن تلوار خریدنا اتنا آسان ہے کہ کوئی بڑی تعداد میں اس کو خرید سکتا ہے؟ اس سوال کا سیدھا سا جواب ہے ہاں۔
رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کے واقعات میں تین افراد کی موت ہوچکی ہے اور 50سے زائد افراد زخمی ہیں ۔کانکی ناڑہ اور رانی گنج میں درجنوں دوکانیں جلادیے گئے ہیں ۔ نئی دہلی :رام نومی کے موقع پر ہوئے فرقہ وارنہ تشدد کے واقعات کے […]