اگر وزیر دفاع کو یونیورسٹیوں میں اتنی ہی دلچسپی ہے تو جیو اانسٹی ٹیوٹ پر ہی ایک پریس کانفرنس کر دیں۔ بہت سی یونیورسٹی میں استاد نہیں ہیں۔ جو عارضی استاد ہیں ان کی تنخواہ بہت کم ہیں۔ ان سب پر بھی پریس کانفرنس کریں۔
وجے مالیا نے ہر پارٹی کی مدد سے خود کو راجیہ سبھا میں پہنچا کر ہندوستان کی پارلیامانی روایت پر احسان کیا ۔میں مالیا کا اس وجہ سے احترام کرتا ہوں ۔ اس معاملے میں میں پرو-مالیا ہوں ۔کیا مالیا بہت بڑے سیاسی مفکر تھے؟ جن جن لوگوں نے ان کو پارلیامنٹ پہنچایا وہ آکر سامنے بولیں تو ون سنٹینس میں !
اگر یہ سیاسی تنازعہ کسی بھی طرح سے اقتصادی جرم کا ہے تو دس لاکھ کروڑ روپے لےکر فرار مجرموں کے نام لئے جانے چاہیے۔ کس کی حکومت میں لون دیا گیا یہ تنازعہ ہے، کس کو لون دیا گیا اس کا نام ہی نہیں ہے۔
کچھ امیر صنعت کار اور امیر ہوتے رہے، عوام ہندو-مسلم کرتی رہی، اس لئے کانگریس بھی نہیں بتاتی ہے کہ وہ جب اقتدار میں آئےگی تو اس کی الگ اقتصادی پالیسی کیا ہوگی۔ بی جے پی بھی یہ سب نہیں کرتی ہے جبکہ وہ اقتدار میں ہے۔
یو پی اے نے 06-2005سے14-2013 کےدرمیان جتنا پیٹرول-ڈیزل کی ایکسائز ڈیوٹی سے نہیں وصول کیا اس سے تقریباًتین لاکھ کروڑ روپے زیادہ اکسائزڈیوٹی این ڈی اے نے 4 سال میں وصول کیا ہے۔
حکومت میں ہرکوئی دوسرا موضوع تلاش کرنے میں مصروف ہے جس پر بول سکیں تاکہ روپے اور پیٹرول پر بولنے کی نوبت نہ آئے۔ عوام بھی چپ ہے۔ یہ چپی شہریوں کے خوف کا ثبوت ہے۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے شروعاتی اصولوں میں امبانی کے جیو انسٹی ٹیوٹ کو مشہور ادارے کا ٹیگ نہیں مل پاتا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ جس ادارے کا کہیں کوئی وجود نہیں ہے اس کو’ انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس ‘ کا درجہ دینا دلیلوں کے خلاف ہے۔
وزیر ریل کے ٹوئٹر ہینڈل پر جاکر دیکھیے ۔وہ انہی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہیں جس میں مسافر تعریف کرتے ہیں۔ مگر سیکڑوں کی تعداد میں طالب علم امتحان کے سینٹر کو لےکر شکایت کر رہے ہیں،ان پر کوئی رد عمل نہیں ہے۔
بہار کی نتیش کمار حکومت اس معاملے میں خاموش رہی۔ وہیں بہار کا میڈیا اور مظفرپور کا شہری سماج بھی 29 بچیوں کے ساتھ ہوئے ریپ کے اس معاملے کو لےکر خاموش ہے۔
وزیر دفاع نرملا سیتارمن بول چکی تھیں کہ وہ کچھ بھی نہیں چھپائیںگی، ملک کو سب بتائیںگی۔ لیکن کچھ دنوں کے بعد مکر گئیں اور کہہ دیا کہ فرانس اور ہندوستان کے درمیان خفیہ قرار ہے اور وہ معاہدے کی معلومات عام نہیں کر سکتی ہیں۔
جب آپ ایک کمیونٹی سے نفرت کرتے ہیں یا آپ کو ٹرینڈ کیا جاتا ہے کہ ایک کمیونٹی سے نفرت کرو تو پھر آپ کسی سے بھی نفرت اور تشدد کرنے کے لئے ٹرینڈ ہو جاتے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کہتا ہے کہ 1000 کی آبادی پر ایک ڈاکٹر ہونا چاہیے لیکن ہندوستان میں 11082 کی آبادی پر ایک ڈاکٹر ہے۔ مطلب 10000 کی آبادی کے لئے کوئی ڈاکٹر نہیں ہے۔ ملک میں 5 لاکھ ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ ایمس جیسے اداروں میں پڑھانے والے ڈاکٹر اساتذہ کی 70 فیصدی کمی ہے۔
وزیر اعظم درجنوں بار کشمیر جا چکے ہیں۔ وہ جب بھی گئے اسکیموں اور وکاس پر بات کرتے رہے جیسے کشمیر کا مسئلہ سڑک اور فلائی اوور کا ہے۔ کشمیر مسئلے کو انہوں نے سولر پاور پلانٹ اور ہائیڈرو پلانٹ کی سنگ بنیاد تک محدود کر دیا۔ ان کی کشمیر پالیسی کیا ہے، کوئی نہیں جانتا۔
مودی حکومت نے 2014 میں4 نئےایمس، 2015 میں 7 نئے ایمس اور 2017 میں 2 ایمس کا اعلان کرتے ہوئے 148 ارب روپے کا اہتمام کیا تھا مگر ابتک 4 ارب روپے ہی دئے گئے ہیں۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس رفتار سے کام ہو رہا ہوگا۔
چھوٹے فنانس بینک کا این پی اے بھی6-5 فیصد بڑھ گیا ہے۔ نوٹ بندی کے پہلے یہ ایک فیصد تھا۔ اس رپورٹ میں آہستہ سے نوٹ بندی اور قرض معافی کو وجہ بتایا گیا ہے۔ بڑے بینک ہوں یا چھوٹے بینک سب کے سب ڈوب رہے ہیں۔
ہر حکومت کے دور میں ایک سیاسی تہذیب پنپتی ہے۔ مودی حکومت کے دور میں جھوٹ نئی سرکاری تہذیب ہے۔ جب وزیر اعظم ہی جھوٹ بولتے ہیں تو دوسرے کی کیا کہیں۔
ہم نے امر چتر کہانی میں دنڈ پیلنے کی تمام تصویریں دیکھی ہیں۔ ان میں دنڈ پیلنے والے دھوتی پہنا کرتے ہیں۔ آپ شاید نئے زمانے کے ہیں اس لئے آفس کی مہنگی قالین پر دنڈ پیل رہے ہیں، ویسے اس کی جگہ مٹی کی زمین ہے۔
پیٹرول کی قیمت ریکارڈ سطح پر ہے، پھر بھی آپ میڈیا میں اس کی خبروں کو دیکھئے تو لگےگا کہ کوئی بات ہی نہیں ہے۔ یہی دام اگر حکومت ایک روپیہ سستاکر دے تو گودی میڈیا پہلے صفحے پر چھاپےگا۔
مانا جاتا ہے کہ جو حکومت جی ایس ٹی نافذ کرتی ہے وہ انتخاب ہار جاتی ہے۔ ملائیشیا میں ایسا ہوا لیکن وہاں کے تجربے کو ہندوستان سے جوڑنے سے پہلے ہندوستان کے تجربات اور یہاں کی سیاست کو سمجھنا ہوگا۔
کرناٹک الیکشن کے وقت وہاں کے میڈیا میں ریاست کی حزب اقتدار اور مرکز ی حزب اقتدار کے درمیان کیسا توازن ہے، اس کا تجزیہ روز ہونا چاہئے تھا۔ الیکشن کمیشن کب سیکھےگا کہ میڈیا کوریج اور بیانات پر کارروائی کرنے اور نظر رکھنے کا کام الیکشن کے دوران ہونا چاہئے نہ کہ الیکشن ختم ہو جانے کے تین سال بعد۔
بی جے پی نے ریڈی بھائیوں کو اس انتخاب میں گلے لگا لیا ہے۔ وزیر اعظم ریڈی بھائیوں کے استقبال پر کچھ نہیں بولتے ہیں۔
اگر انتخابی جیت میں وزیر اعظم کے جھوٹ کا اتنا بڑا رول ہے تو ہر جھوٹ کو ہیرا اعلان کر دینا چاہئے۔ اس ہیرے کا ایک کنگن بنا لینا چاہئے۔ پھر اس کنگن کو نیشنل میمنٹو اعلان کر دینا چاہئے۔
جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر بات کم ہو رہی ہے۔ ان سے فوکس شفٹ ہو گئی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ان الزامات پر گفتگو ہوتی جس سے لوگوں کو پتا چلتا کہ کیا یہ الزامات Impeachmentکے لئے کافی ہیں؟
فرقہ پرستی سے اس لئے مت لڑئیے کہ کانگریس بی جے پی کرنا ہے۔ یہ پارٹیاں یا تو خاموش رہکر فرقہ پرستی پھیلاتی ہیں یا پھر کھلےعام۔ ان کے آنے جانے سے یہ لڑائی کبھی انجام تک نہیں پہنچتی ہے۔
آپ سے ایک گزارش ہے۔ آپ کسی اینکر کو اسٹار ہونے کا احساس نہ کرائیں۔ مجھے بھی نہیں۔ ایسا کرکے آپ میڈیا کے اندر کے گناہ کو تسلیم کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ اینکر اب عوام مخالف غنڈے ہیں۔
مجھے پتا ہے کہ بینک کے ہیڈکوارٹر والے سینئر میرا ہر مضمون پڑھنے لگے ہیں۔اس لئے یہ لائن لکھ رہا ہوں۔بتانے کے لئے کہ جھوٹ کی دکان زیادہ دنوں تک نہیں چلتی ہے۔
میری نوکری نہیں ہوگی تو نہیں ہوگی۔ آپ بس براڈبینڈ کا خرچہ بھیج دینا۔ فیس بک پر پوسٹ لکھکر ہی حضور لوگوں کی حالت خراب کر دوںگا۔
نوجوانوں کو یہ پانچ سال یاد رکھنا چاہیے۔ جیسے رہنماؤں نے ان کو گھر بٹھا دیا ویسے ہی ووٹنگ آنے پر وہ ایک اور دن گھر بیٹھ لیں۔ نوٹا تو ہے ہی۔
ڈبیٹ اینکر بھی اپنی موت مر رہا ہے۔ وہ حکومت کا روبوٹ بنکر رہ گیا ہے۔
ٹی وی آپ کو پاکستان اور تین طلاق میں الجھاکے رکھے ہوئے ہیں اور ادھر چپکے سے آپ کی جیب کتری جا رہی ہے۔
ہم سبھی کو یہ قبول کرنا ہی ہوگا کہ پڑھکر پاس کرنے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ سبھی کو پڑھنا آ گیا ہے۔ جو لکھا جا رہا ہے اور جس طرح سے پڑھا جا رہا ہے اس کے درمیان میں بہت کچھ ہو جاتا ہے۔ پرو پبلیکا […]
راہل کو فلموں کے علاوہ نوٹنکی دیکھنی چاہیے۔ کیسے بولتے بولتے رویا جاتا ہے۔ کیسے چیخا جاتا ہے۔ کیسے جھوٹ بولا جاتا ہے۔ نوٹنکی بہت کام کی چیز ہے۔ راہل گاندھی فلم دیکھنے چلے گئے۔ اگر یہ بھی بحث ومباحثے کا موضوع ہے تو میری آپ سے درخواست […]
ڈگ ڈگ بھر زمین میں اس طرح مکان بنے ہیں کہ دیکھکر لگتا ہے کہ آرکٹیکٹ پڑھنے والے طالب علموں کو ایسے گھروں پر اسٹڈی کرنا چاہیے۔ جیسے اچانک بارش سے دھلا آسمان صاف نظر آنے لگتا ہے، ویسے ہی یہ مکان اچانک سے رنگین نظر آنے لگے۔ […]
راجسمند قتل معاملے پر معروف صحافی رویش کمار ،ارملیش ،سماجی کارکن کویتا شری واستو اور فلم ڈائریکٹر اونیاش داس کے ردعمل نئی دہلی :رجستھان راجسمند میں نام نہا د لو جہاد کے نام پر مغربی بنگال کے مسلم مزدور کو انتہائی وحشیانہ اور بہیمانہ طریقے سے قتل کیے جانے […]
اب ایک بات سنجیدگی سے۔ سروے کو خارج مت کیجئے۔ مگر ا س کے سوالوں کے پیٹرن پر غور کیجئے۔پیو ریسرچ کے سوالات حکومت کرنے کے لئے پارلیامنٹ، عدالت اور منتخب نمائندوں کی حیثیت کو کم کرتے ہیں۔ 2462لوگ وہ لوگ ہیں جو پی یو ریسرچ (Pew Research) […]