ڈائریکٹوریٹ آف فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن گوا سے ایڈوکیٹ ایریس روڈریگس کو ملے سرکاری دستاویز مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے دہلی ہائی کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ پر سوالیہ نشان قائم کرتے ہیں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ متنازعہ سلی سولز کیفے اینڈ بار کا ان کی فیملی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خصوصی رپورٹ: دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ متنازعہ سلی سولز کیفے اینڈ بار یا تو ایٹال فوڈ اینڈ بیوریجز کی ملکیت ہے یا اس کے زیر اہتمام چلایا جاتا ہے۔ ایٹال ایک لمیٹڈ لائبلٹی پارٹنرشپ والی کمپنی ہے جس میں زوبین ایرانی اور ان کے بیٹے سمیت ایرانی فیملی کے ممبروں کی دو خاندانی ملکیتی کمپنیوں –اگرایا مرکنٹائل اوراگرایا ایگروکے ذریعے 75 فیصدحصہ داری ہے۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی زوئش کے ذریعے شمالی گوا میں چلائے جا رہے’سلی سولس کیفے اینڈ بار’ کو ایکسائز کمشنر نے مبینہ طور پر غیرقانونی بار لائسنس رکھنے کے الزام میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ ریستوراں پچھلے کچھ عرصے سے ایک مرے ہوئے شخص کے نام پر شراب کے لائسنس کی تجدید کروا رہا ہے۔
بحرین کے دارالحکومت منامہ کے ادلہ علاقے میں واقع ‘ لینٹرنس’ نامی ریستوراں کو 1986 کے ایکٹ نمبر 15 کے تحت بند کر دیا گیا ہے۔ یہ قانون ریستوراں اور ہوٹل کے علاوہ سیاحتی آؤٹ لیٹ کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ بحرین ٹورازم اینڈ ایگزیبیشن اتھارٹی نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔