اتر پردیش کے الہ آباد شہر میں گنگا ندی میں چلتی ناؤ پر کچھ لوگوں کے گوشت پکانے اور حقہ پینے کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ آٹھ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن میں سے دو کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ان پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور عبادت گاہ کی بے حرمتی کا الزام لگایا گیا ہے۔
نیشنل مشن فار کلین گنگا نے 11 ریاستوں کو اس بارے میں ہدایات جاری کی ہیں۔ ہدایات کے تحت گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں مورتی وسرجن کے علاوہ پوجا کے سامان ڈالنے پر سختی سے روک لگانے کو کہا ہے۔
انٹرویو: گنگا صفائی کے لیے لمبے عرصے تک بھوک ہڑتال کرنے والے سنت گوپال داس 5 دسمبر 2018 کو لا پتہ ہوگئے تھے ۔ تقریباً 133 دنوں بعد واپس لوٹنے پر انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار کے اشارے پر ان کو زد وکوب کیا گیا اور ایمس انتظامیہ نے ہاسپٹل سے نکال کر ان کو مرنے کے سڑک پر پھینک دیا تھا۔